ہوںگے۔ دوسرا نبوت کا دعویٰ کرے گا۔ ان کے متعلق دو حکم عطاء فرماتے ہیں۔ ایک کذاب دوسرا دجال۔ وہ محض جھوٹے اور فریبی نہیں ہوںگے۔ بلکہ جھوٹوں کے سردار حد سے زیادہ جھوٹ بولنے والے اور انتہاء درجہ کے دغاباز اور فریبی ہوںگے۔ اس لئے کہ عربی گرامر میں فعال کا وزن مبالغہ کے لئے آتا ہے۔
واحد
جمع
واحد
جمع
فاعل، کرنے والا
فاعلوں، کرنے والے
فاعلین کرنے والے
فعال، حد سے زیادہ کرنے والا
فعالون، حد سے زیادہ کرنے والا فعالین
کاذب، جھوٹا
کاذبون، جھوٹے، کاذبین، جھوٹے
کذاب، حد سے زیادہ جھوٹا
کذابون، حد سے زیادہ جھوٹے، کذابین، حد سے زیادہ جھوٹے
داجل، فریبی، دغا باز
داجلون، دغا باز لوگ
داجلین، دغا باز لوگ
دجال، حد سے زیادہ فریبی، حد سے زیادہ دغا باز
دجالین، حد سے زیادہ دغا باز لوگ
دجالون، حد سے زیادہ دغا باز لوگ
الغرض حضورﷺ کا نبوت کے دعویٰ کرنے والو ں کو کذاب اور دجال کافرمانا بے وجہ نہیں۔ جن جن لوگوں نے آپؐ کے بعد نبوت کا دعویٰ کیا وہ حد سے زیادہ دغاباز اور فریبی واقع ہوئے ہیں۔
سلف میں حضورﷺ کے مقابلے میں نبوت کا دعویٰ کرنے والے دو قسم کے لوگ تھے۔
۱… بعض نے تو کھلم کھلا نبوت کا دعویٰ کیا اور اپنے آپ کو مستقل نبی کہا۔ جن میں سے بہت سے صاحب حکومت بھی ہوئے۔ مثلاً مسیلمہ کذاب، اسود عنسی، صالح بن طریف ۱۲۷ھ، ۴۷برس مدعی نبوت رہا۔ الیاس ۱۷۴ھ، ۲۲۴ھ، ۵۰برس تک مدعی نبوت رہا۔ یونس ۲۲۴ھ، ۲۶۸ھ، چوالیس برس مدعی نبوت رہا۔ ابوغفیر ۲۶۸ھ۔ انتیس برس تک مدعی نبوت رہا۔ ابوالانصار ۲۹۷ھ ۳۴۱ھ۔ چوالیس برس مدعی نبوت رہا۔
ابنع بن الفرج اور مرزاغلام احمد قادیانی وغیرہ کہتے ہیں کہ میں مستقل نبی ہوں۔ مجھ پر وحی آتی ہے ان کو وحی کے متعلق ایسا یقین ہے جیسے قرآن وشریعت کے قطعی ویقینی ہونے پر۔