نومسلم محمد حسین کے آباواجداد بھارت کے صوبہ مدراس کے رہنے والے ہیں۔ برما میں قادیانیت بھی زیادہ تر ٹامل زبان بولنے والے مدراسیوں میں پایا جاتا ہے۔ اس لئے ان کی خواہش ہے کہ ٹامل زبان میں قادیانیت کے متعلق لٹریچر شائع کیا جائے۔ چنانچہ یہ کتاب اردو میں لکھوانے کے بعد وہ اس کا ٹامل زبان میں ترجمہ کرنا چاہتے ہیں۔ تاکہ ٹامل زبان جاننے والے قادیانیت کے فریب سے نجات پاسکیں۔ وہ مدت دراز سے ٹامل زبان کے اخبارات میں قادیانیت کے خلاف مضمون شائع کر رہے ہیں اور ٹامل زبان میں قادیانیت کے خلاف انہوں نے اچھا اور مضبوط محاذ قام کر رکھا ہے۔
کتاب کے مصنف مولانا محمد بشیر اﷲ مظاہری نے کوشش کی ہے کہ پڑھنے والے کے سامنے تصویر کے دونوں رخ آجائیں۔ اسی لئے ان کی کتاب دو حصوں میں منقسم ہے۔ پہلے حصے میں انہوں نے نبی صادق ومصدوق محمد رسول اﷲﷺ کی زندگی پیش کی ہے اور آپ کی نبوت کاملہ کے براہین ودلائل جمع کئے ہیں اور دوسرے حصے میں نبی کاذب مرزاغلام احمد قادیانی کی زندگی پیش کی ہے اور ان کی جھوٹی نبوت کے شواہد فراہم کئے گئے ہیں۔ جس طرح سیاہی کی موجودگی میں سفیدی ممتاز ہوتی ہے اور رات کی تاریکی دیکھنے کے بعد دن کی روشنی کی قدر ہوتی ہے۔ اسی طرح مرزاقادیانی کی جھوٹی نبوت کی قلعی اس وقت کھلتی ہے جب کہ سامنے محمد رسول اﷲﷺ کی پاک زندگی ہو۔ نور وظلمت کے اس تقابل کو دیکھ کر ہی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مرزاقادیانی کی نبوت کس قدر فریب او ر مغالطہ ہے۔ یہی نہیں بلکہ مرزاغلام احمد قادیانی کی زندگی ایک نبی کی زندگی تو کجا؟ ایک عام انسان کی زندگی سے بھی فروتر زندگی ہے۔ نبی اور نبوت کے اوصاف تو بہت دور کی چیز رہی۔ معمولی آدمیوں کی صف میں بھی مرزاغلام احمد قادیانی بیٹھنے کے قابل نہیں۔ اس لئے کہ جو شخص اخلاقی اور ظاہری اعتبار سے اس قدر فروتر ہو۔ جس کی زندگی میں مسلسل فریب، مغالطہ اور کہیں کہیں جنون کی حد تک کی مضحکہ خیز حرکتیں پائی جاتی ہوں۔ اس کو تو ایک اچھا انسان بھی قرار نہیں دے سکتے۔ اس چیز کو ثابت کرنے کے لئے مصنف نے نہایت ٹھوس اور مفید دلائل جمع کر دئیے ہیں۔ اس کتاب کو پڑھنے کے بعد تصویر کے دونوں رخ پوری طرح سامنے آجاتے ہیں۔
اگرچہ کتاب زبان اور بیان کی خوبیوں سے پوری طرح آراستہ نہیں۔ لکھنے کا طریقہ بھی بہت جدید نہیں۔ لیکن برما کے اردو مصنفین اور اردو لکھنے والوں کے بارے میں (جس میں خود راقم الحروف بھی شامل ہے) یہ بات ہمیشہ ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ ان کی مادری زبان اردو نہیں۔