’’انا انزلناہ قریباً من القادیان‘‘ قرآن قادیان کے قریب نازل ہوا۔
’’ تین شہروں کا قرآن میں ذکر ہے۔ مکہ، مدینہ اور قادیان۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۳۴، خزائن ج۳ ص۱۴۰حاشیہ)
قرآن
قرآن مجید اﷲ تعالیٰ کی آخری کتاب ہے۔ جو رشدوہدایت کا خزانہ ہے۔ مرزا غلام احمد قادیانی نے قرآن مجید کے مقابل وحی والہام کا ڈھونگ رچایا اور قرآن کو اپنے منہ کی باتیں قرار دیا۔ مرزا غلام احمد قادیانی نے اپنا ایک الہام لکھا : ’’ ماانا الاکاالقران‘‘(قرآن شریف خدا کی کتاب اور میرے(مرزا غلام احمد قادیانی) منہ کی باتیں ہیں)
(تذکرہ ص۶۷۴، حقیقت الوحی ص۸۴، خزائن ج۲۲ ص۸۷)
آنچہ من بشنوم ز وحی خدا
بخدا پاک دانمش ز خطاء
ہمچوں قرآن منزاش دانم
از خطاہا ہمینست ایمانیم
بخدا ہست ایں کلام مجید
از دہان خدائے پاک وحید
’’ جو کچھ میں اﷲ کی وحی سے سنتا ہوں۔ خدا کی قسم اسے ہر قسم کی خطاء سے پاک سمجھتا ہوں۔ قرآن کی طرح میری وحی خطائوں سے پاک ہے۔ یہ میرا ایمان ہے خدا کی قسم یہ کلام مجید ہے۔ خدائے پاک وحدہ کے منہ سے۔‘‘ (نزول المسیح ص۹۹، خزائن ج۱۸ ص۴۷۷)
دیگر عبادات
جہاں تک دیگر عبادات اور شعائر اسلامی کا تعلق ہے قادیانی جماعت کا اصولی عقیدہ ملاحظہ فرمائیں: ’’ حضرت مسیح موعود (مرزا غلام احمد قادیانی ) کے منہ سے نکلے ہوئے الفاظ میرے کانوں میں گونج رہے ہیں۔ آپ نے فرمایا یہ غلط ہے کہ دوسرے لوگوں سے ہمارا اختلاف صرف وفات مسیح یا اور چند مسائل میں ہے۔ آپ نے فرمایا اﷲ تعالیٰ کی ذات، رسول کریمﷺ،قرآن، نماز، روزہ، زکوٰۃ غرض کہ آپ نے تفصیل سے بتایا کہ ایک ایک چیز میں ہمیں ان (مسلمانوں) سے اختلاف ہے۔‘‘ (خطبہ جمعہ مرزا محمود قادیانی الفضل قادیان مورخہ ۳۰؍جولائی۱۹۳۱ئ)