شک ہے کہ حضرت مسیح موعود (مرزا غلام احمد قادیانی) قرآن کریم کے معنوں کی رو سے بھی نبی ہیں اور لغت کے معنوں کی رو سے بھی نبی ہیں۔‘‘ (حقیقت النبوۃ ص ۱۱۶ )
قادیانی حضرات سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کرنے کے لئے مرزا غلام احمد قادیانی کو ظلی بروزی نبی قرار دیتے ہیں حالانکہ قادیانی، مرزا قادیانی کوحقیقی معنوں میں نبی مانتے ہیں۔
’’پس شریعت اسلام نبی کے جو معنی کرتی ہے۔ اس کے معنی سے حضرت صاحب (مرزا غلام احمد قادیانی)ہر گز مجازی نبی نہیں ۔ پس حقیقی نبی ہیں۔‘‘ (حقیقت النبوۃ ص ۱۷۴ )
قادیانی مرزا غلام احمد قادیانی کی نبوت کے بارے میں جو تاویلات کرتے ہیں حسب ذیل حوالہ کے بعد ان کا کیا خیال ہے؟۔
’’ بلحاظ نبوت ہم بھی مرزا صاحب کو پہلے نبیوں کے مطابق مانتے ہیں۔ ‘‘
(حقیقت النبوۃ ص۲۹۲ )
ان چند حوالوں کے پیش کرنے کا مقصد یہ ہے کہ قادیانی مرزا غلام احمد قادیانی کو نبی مانتے ہیں۔ چونکہ مسلمانوں کی اکثریت عقیدہ ختم نبوت کی رو سے اسے نبی نہیں مانتی اس لئے قادیانی کل مسلمانوں کو کافر گردانتے ہیں۔
’’ جو شخص تیری پیروی نہیں کرے گا اور تیری بیعت میں داخل نہیں ہوگا اور تیرا مخالف رہے گا وہ خدا اور رسول کی نافرمانی کرنے والا جہنمی ہے۔‘‘
(تبلیغ رسالت ج۹ ص۲۷،مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۲۷۵)
مرزا غلام احمد قادیانی کو نہ ماننے والے قادیانی مذہب کے حوالہ سے کافر اور جہنمی ٹھہرے تواس سے صاف ظاہر ہے کہ مرزا غلام احمد قادیانی کو نبی ماننے والے ہی صاحب ایمان اور مسلمان ہوئے۔ اس کا ایک ثبوت یہ بھی ہے کہ قادیانی جماعت، لاہوری گروپ کو مرتد قرار دیتی ہے۔ حالانکہ اصطلاحی لحاظ سے مرتد وہ ہوتا ہے جو اسلام کو چھوڑدے۔ قادیانی جماعت کے موقف کے مطابق لاہوری گروپ مرزا غلام احمد قادیانی کو نبی نہیں مانتا۔
مرزا غلام احمد قادیانی نے علماء مشائخ ہند کو خط لکھاتھا۔ اس میں سلام مسنون، بسم اﷲ الرحمن الرحیم وغیرہ نہیں لکھی تھی۔ کیونکہ مرزا غلام احمد قادیانی انہیں کافر سمجھتے تھے۔
(حوالہ الفضل قادیان مورخہ ۲۲؍جولائی۱۹۲۰ئ)
مسلمان قادیانیوں کو کافر کہتے ہیں۔ قادیانی مسلمانوں کو کافر سمجھتے ہیں۔ کلمہ ہم پڑھتے