نے انہیں شہید ہونے پر مبارک باد دی۔ ۱۴؍مارچ ۱۹۷۴ء کو ہزاروں اشکبار آنکھوں نے انہیں رخصت کیا۔ انہیں دفن کرنے کے بعد ان کی قبر پر پھولوں کی بارش ہوئی۔ ان کے خون سے عطر کی خوشبو آرہی تھی۔
صوبہ بلوچستان کے تمام قبائلی معتبرین نے ان کی آخری رسومات میں شرکت کی۔ چالیس دن بعد ذیلی انتخابات ہوئے۔ جمعیت نے مولانا شمس الدینؒ کے والد مولوی زاہد کو انتخاب لڑنے کے لئے کھڑا کیا۔ ان کے مقابلے میں نواب تیمور شاہ حکومت کی جانب سے مقابلہ لڑ رہے تھے۔ اس انتخابات میں حکومت نے دھاندلی سے کام لیا۔ ژوب میں ایک پولنگ سٹیشن زنانہ ہسپتال میں علماء کو نتیجہ دینے سے انکار کر دیا۔ شیخ محمد عمر اور دیگر علماء نے ناظم اعلیٰ صوفی محمد علی کو ۱۴نمبر فارم پر نتیجہ لانے کے لئے بھیجا۔ اس وقت الیکشن کمشنر محمد علی درانی تھے۔ وہ بھی اس وقت زنانہ ہسپتال میں موجود تھے۔ ڈی۔ایس۔پی چوہدری جو کہ بہت موٹا آدمی تھا۔ صوفی محمد علی نے ان سے کہا کہ موٹا تو اتنا ہوگیا ہے۔ مگر ایمان ذرہ بھر نہیں ہے۔ نتیجہ کیوں نہیں دے رہے ہو۔ اس کے بعد صوفی محمد علی الیکشن کمشنر محمد علی درانی سے ملا اور انہیں بھی فوراً نتیجہ دینے کو کہا۔ سختی سے وہ ڈر گیا۔ صوفی محمدعلی کے ہاتھ میں چونکہ پستول تھا۔ اس لئے وہ ڈر کے مارے کانپ رہا تھا۔ جمعیت کے تمام کارکن ہزاروں کی تعداد میں اسٹیشن کے باہر کھڑے تھے۔ تب محمد علی درانی نے نتیجہ دینے کا حکم دیا۔ سلیمہ سیٹھی سے انہوں نے نتیجہ وصول کیا۔ (جوکہ پریذیڈنگ آفیسر تھیں) اس وقت بھی نتیجہ فارم پر نہیں تھا۔ بلکہ سفید کاغذ پر تھا۔ باہر جب لوگوں نے یہ دیکھا کہ نتیجہ صحیح ۱۴نمبر فارم پر نہیں ہے تو انہوں نے واپس صوفی محمد علی کو بھیج دیا۔ صوفی محمد علی نے پھر الیکشن کمشنر سے صحیح نتیجہ دینے کے لئے کہا اور ساتھ ہی انہیں خوب لتاڑا۔ اس کے بعد ۱۴نمبر فارم پر صحیح نتیجہ دے دیا گیا۔ چونکہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ باہر کھڑے تھے۔ صوفی محمد علی نے ان سب سے مخاطب ہوکر کہا کہ صحیح نتیجہ دے دیا ہے۔ پھاٹک کھول دو اور چلے جاؤ۔ یہ سن کر سب لوگ خوش ہوئے اور چلے گئے۔ بھٹو حکومت نے دھاندلی سے کام لے کر نواب تیمور شاہ کو کامیاب کر لیا۔
ژوب میں دوسرا معرکہ
۲۹؍مئی ۱۹۷۴ء کو ربوہ (چناب نگر) اسٹیشن پر مرزائیوں نے مسلمان طلبہ کو مارا۔ جس کے نتیجہ میں تحریک چل پڑی۔ ۱۴؍جولائی ۱۹۷۴ء کو بھٹو ژوب تشریف لائے۔ چلڈرن پارک میں انہوں نے جلسہ عام کرنا تھا۔ ناظم اعلیٰ صوفی محمد علی نے ختم نبوت کے مطالبات پر مبنی پوسٹر مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی دفتر ملتان سے اور کوئٹہ سے منگوائے اور تمام پارٹیوں کے ان مطالبات پر