یہ لوگ سزا سے اس لئے بچ گئے۔ کیونکہ :
۱… ان کے پاس مال ودولت کی فراوانی ہے۔
۲… ان کے سازشی ذہن پولیس، فوج اور سول اداروں میں کلیدی عہدوں پر قابض ہیں۔
۳… ان کو غیر مسلم اور مسلمان دشمن قوموں کی سرپرستی حاصل ہے۔
دوسری طرف ہم اپنے آپ کو رسول عربیؐ کے جاں نثار کہنے والے مذہبی فرقوں، صوبائی اور لسانی گروہوں، سیاسی داؤ پیچوں، ذات اور نسل کے تعصبات میں گرفتار اپنے ہی مسلمان بھائیوں کا گلا کاٹنے کی فکر میں مصروف ہیں۔
شیرازہ ہوا ملت مرحوم کا ابتر
اب تو ہی بتا تیرا مسلمان کدھر جائے
اس راز کو اب فاش کر اے روح محمدؐ
آیات الٰہی کا نگہبان کدھر جائے
محترم! جب مٹھی بھر نوجوانوں نے کفر والحاد کے مقابلے میں خود کو ناکافی محسوس کیا تو عقیدۂ ختم نبوت اور اسلام کے اہم اور بنیادی رکن جہاد کی فرضیت کے تحفظ کے لئے جدوجہد شروع کی اور صدیق اکبرؓ کی روایت کو ذندہ کرنے کی ٹھانی اور اس مقصد کے حصول کے لئے تحفظ ختم نبوت نوجوانوں کی تنظیم قائم کی۔
ہمارے سامنے چند باتیں اہمیت کی حامل ہیں کہ:
۱… مسلمانوں میں حمیت اسلامی کو اجاگر کرنا۔
۲… مسلمان نوجوانوں کو اسلام کو بنیادی عقیدہ ختم نبوت سے روشناس کرانا اور انہیں تحفظ عقیدۂ ختم نبوت کے لئے تیار کرنا۔
۳… سیاسی سرگرمیوں اور مذہبی فرقہ بندیوں سے دامن بچا کر قادیانیت کے