جائے گا۔ یعنی اگر کوئی قوم اسلام سے برگشتہ ہوکر کفر کا اظہار کرتی ہے تو اس سے توبہ کرنے کا کہا جائے گا۔ اگر توبہ کی تو قبول کر لی جائے گی۔ ورنہ اس کو قتل کر دیا جائے گا اور اس حدیث کا مطلب ہماری دانست میں یہ نہیں اور اﷲ تعالیٰ بہتر جانتا ہے کہ کوئی شخص یہودیت سے نصرانیت کی طرف یا نصرانیت سے یہودیت یا اسلام کے بغیر کسی اور دین کی طرف پھر جائے تو اس کے متعلق یہ حدیث ہے۔ بلکہ یہ حدیث صرف اس کے بارے میں ہے۔ جو اسلام کو ترک کر کے کفر کو اختیار کرے اور اسے ظاہر کرے۔}
حضرت امام مالکؒ من بدل دینہ اور من غیرّ دینہ کا یہی مطلب لیتے ہیں کہ جو شخص دین اسلام سے پھر کر کفر کی طرف چلا جائے، اور زندیق تو ایسا واجب القتل ہے کہ نہ تو اس سے توبہ کا مطالبہ کیا جاسکتا ہے اور نہ اس کی توبہ کا کوئی اعتبار ہے۔ وہ بہرحال اور بہرکیف واجب القتل ہے۔
حضرت امام ابو حنیفہؒ نعمان بن ثابتؒ (المتوفی ۱۵۰ھ) امام ابوجعفر احمد بن محمد بن سلامہ الطحاوی الحنفیؒ (المتوفی ۳۲۱ھ) فرماتے ہیں کہ: ’’وقد تکلم الناس فی المرتد عن الاسلام ایستتاب ام لا فقال قوم ان استتاب الامام المرتد فہوا حسن فان تاب والاقتل وممن قال ذلک ابو حنیفۃ وابو یوسف ومحمد رحمۃ اﷲ علیہم وقال آخرون لا یستتاب وجعلوا حکمہ کحکم الحربیین علی ماذکرنا من بلوغ الدعوۃ ایاہم ومن تقصیرھا عنہم وقالوا انما یجب الاستتابۃ لمن خرج الاسلام لا عن بصیرۃ منہ بہ فاما من خرج منہ الیٰ غیرہ علیٰ بصیرۃ فانہ یقتل ولایستتاب وھذا قول قال بہ ابو یوسف فی کتاب الاملاء قال اقتلہ ولا استیتبہ الا انہ ان یبدٔنی بالتوبۃ خلیت سبیلہ ووکلت امرہ الیٰ اﷲ تعالیٰ (طحاوی ج۲ ص۱۰۱، کتاب السیر)‘‘ {لوگوں نے اسلام سے نکل کر مرتد ہوجانے والے کے بارے میں بحث کی ہے کہ کیا اس سے توبہ کا مطالبہ کیا جائے گا؟ یا نہیں؟ علماء کی ایک قوم کہتی ہے کہ اگر حاکم مرتد سے توبہ کرنے کا مطالبہ کرے تو اچھا ہے۔ توبہ نہ کرے تو قتل کر دیا جائے۔ حضرت امام ابوحنیفہؒ امام ابویوسف اور امام محمد رحمہم اﷲ تعالیٰ کا یہی قول ہے اور دوسرے حصرات فرماتے ہیں کہ مرتد سے توبہ کا مطالبہ نہ کیا جائے۔ جیسا کہ دارالحرب کے کفار کو جب دعوت اسلام پہنچ جائے تو پھر ان کو اسلام کی دعوت دینے کی ضرورت نہیں۔ نہ پہنچی ہو تو دعوت دی جائے اور فرماتے ہیں کہ توبہ کا مطالبہ اس وقت واجب ہے۔ جب کہ کوئی شخص اسلام سے بے سمجھی کی وجہ سے کفر کی طرف چلا جائے۔ رہا وہ شخص جو سوچے سمجھے طریقہ پر اسلام سے کفر کی طرف