اسی طرح ضمائر کے مرجعوں کی وضاحت ، کلمات محذوفہ کا اعادہ ، مبہم ومقدر عبارتوں کی تعیین،تخصیص وتعمیم کی وضاحت، شرح کا متن سے ربط ،ترکیب نحوی،کلام غیر تام کی تکمیل اور عبارت کی مکمل مختصر انداز میں وضاحت، لفظ کا صحیح تلفظ، حل لغات، تاریخی مقامات کی نشاندہی اور مصنف کے زمانے میں اس شہر کے حالات کی وضاحت، وغیرہ کوئی پہلو تشنہ نہیں چھوڑا ہے۔
مجمع بحار الأنوار في غرائب التنزیل ولطائف الأخبار
ڈاکٹر زبیراحمد صاحب رقم طراز ہیں :
یہ شیخ محمد بن طاہر پٹنی کی تصنیف ہے ،اس کو اپنے مرشد کامل شیخ علی متقی ؒ کے نام گرامی سے معنون کیا ہے، یہ تصنیف قرآن وحدیث کی جامع لغت ہے، الفاظ کی ترتیب سب کو ایک جگہ بیان کرتے ہیں ،اور جن احادیث میں وہ الفاظ آئے ہیں ان کو بھی نقل کرتے ہیں ،اس سے پہلے غرائب قرآن وحدیث پر کئی کتابیں لکھیں جاچکی ہیں ؛لیکن میری ناقص رائے میں یہ سب سے بہتر اور جامع تر ہے۔
یہ کتاب شرحوں کی کتابوں کے مباحث کی بھی جامع ہے، اس موضوع کی کتابوں میں لفظوں کے جو وضعی معنی بیان کئے گئے ہیں ان سے واقفیت کے بعد بھی حدیث کے مفہوم میں اشکال باقی رہتاہے،جس کے حل کیلئے کتب شروح کی احتیاج رہ جاتی ہے ؛ لیکن اس کتاب کا مطالعہ شروح سے بے نیاز کردیتا ہے کیونکہ مصنف ان امور کو بھی بیان کرتے ہیں جو شرحوں میں مذکورہیں ۔
غریب الحدیث کے مصنف نے ان لفظوں کے معنی نہیں لکھے ہیں جن کے وضعی معنی