فردِ مُطْلَق:
وہ ہے جس کی سند شروع میں ، یعنی: طبقۂ تابعین میں غرابت ہو بایں طور کہ صرف ایک ہی تابعی اس حدیث کو روایت کرتا ہو؛ خواه تابعی كے بعد كے طبقات میں روات ایك هی ایك هو یا زیاده هوں ، جیسے: حدثنا سفیان عن عبد اللہ بن دینار عن ابن عمرؓ قال: ’’نھی النبي صلی اللہ علیه وسلم عن بیع الوَلاء وھبته‘‘.۱
(بخاری، باب إثم من تبرأ من موالیه، رقم: ۶۷۵۶)
ملحوظہ: شرائطِ صحت وحسن کے پائے جانے اور نہ پائے جانے کے اعتبار سے مختلف مراتب ہوسکتے ہیں ، کبھی صحیح، کبھی حسن اور کبھی ضعیف درجہ کی ہوتی ہے۔
تنبیه: كسی حدیث كے راوی صرف ایك صحابی هو تو وه حدیث غریب نهیں كهلائے گی، صحابی كا تفرد مضر نهیں هے۔
فردِ نِسْبِیْ:
وہ حدیث ہے جس کی سند کے شروع میں تو غرابت نہ ہو؛ البتہ وسطِ سند میں یا آخرِ سند میں غرابت ہو، جیسے: ’’مالك عن الزھري عن أنسؓ أن النبي صلی اللہ علیه وسلم دخل مکة وعلیٰ رأسه المِغْفر‘‘.۲
(بخاری، کتاب اللباس، رقم:۵۸۰۸)
۱ اسے حضرت ابن عمر سے عبد اللہ بن دینار تابعی نے تنہا روایت کیا ہے۔
(علوم الحدیث: ۶۹)
۲ مالک زہری سے روایت کرنے میں منفرد ہے۔ (نزھة النظر: ۸۹)