۲ وہ خبرِ مشہور ہے جس کی ایسی بہت سی سندیں ہوں جوکہ راویوں کی کمزوری اور خرابیوں سے پاک ہوں ۔
۳ وہ حدیثِ مسلسل ہے جس کو ایسے ائمہ وحفاظِ حدیث روایت کریں جو اصحابِ ضبط واتقان ہوں اور وہ حدیث عزیز ہو، یعنی: وہ حدیث جس کے سلسلۂ اسناد میں تمام روات وائمہ وحفاظ اصحابِ ضبط واتقان ہوں ، اور وہ حدیث ایک سے زیادہ سندوں سے مروی ہو؛ ایسی حدیث محتف بالقرائن ہے۔
مقبول ومردود
۳اخبارِ آحاد کی باعتبارِ احوال روات کے دو قسمیں ہیں : ۱ مقبول، ۲ مردود۔
مَقْبُوْل:
وہ خبرِ واحد ہے جس کے مخبر کا صدق غالب ہو، جیسے: ’’حدثنا محمد بن غَیلان حدثنا وکیع حدثنا سفیان عن الجُرَیري عن أبي الوَرد عن اللَّجْلاج عن معاذ بن جبل قال: سمعت النبيﷺ رجلا یدعو یقول: اللھم إني أسئلك تمام النعمة إلخ‘‘.
(ترمذي، أبواب الدعوات، برقم: ۳۵۵۰)
یہ حدیث صحیح ہے اس لیے کہ اس میں تمام شرائطِ قبولیت موجود ہیں ۔
حکم: اس کو شرعی احکام میں دلیل بنانا اور اس پر عمل کرنا واجب ہے۔
مَرْدُوْد:
وہ خبرِ واحد ہے جس کے مخبر کا صدق غالب نہ ہو، جیسے: محمد بن سعید الشامي -المَصْلُوب في الزندقة- فقد روی