کسی عالم تک پهنچتی هو، جیسے: قول الحسن البصري في الصلوٰة خلف المبتدع: صلِّ وعلیه بدعتُه. (بخاري: باب إمامة المفتون والمبتدع: ۶۹۵)
حکم: باعتبارِ قبولیت وعمل: مقبول بھی هوسکتی هے اور غیر مقبول بھی، اور باعتبارِ احتجاج: کسی وجه سے مرفوع قرار پائے تو یه مرفوع مرسل کے حکم میں هوگی؛ اگر حکماً مرفوع نه هو تو موقوف کی حیثیت بالاتفاق حاصل نهیں هوگی۔
اقسامِ مرفوع وموقوف
۲ مرفوع کی دو قسمیں هیں : ۱ صریحی، ۲ حکمی۔
۳مرفوع صریحی کی تین قسمیں هیں : ۱ قولی ۲ فعلی ۳ تقریری۔
مرفوع قولی صریحی:
وه حدیث هے جس کی اسناد رسول الله ﷺتک پهنچتی هو اور اس سے آنحضرت ﷺ کا کوئی صریح ارشاد نقل کیا گیا هو، جیسے: عن رافع بن خَدِیج قال: سمعت رسول اللهﷺ یقول: أسفِروا بالفجر فإنه أعظم للأجر. (ترمذي: أبواب الطھارة: ۱۵۴)
حکم: کبھی صحیح، کبھی حسن اور کبھی ضعیف درجه کی هوتی هے۔
مرفوع فعلی صریحی:
وه حدیث هے جس کی اسناد رسول الله ﷺ تک پهنچتی هو اور اس سے آنحضرت ﷺ کا کوئی عمل صراحةً نقل کیا گیا هو، جیسے: عن المغیرة بن شعبة رأیت النبيﷺ یمسح علیٰ ظاھرھما.
(ترمذی: أبواب الطھارة، برقم: ۱۹۸)
حکم: کبھی صحیح، کبھی حسن اور کبھی ضعیف درجه کی هوتی هے۔