سقط واضح کی كل چار قسمیں ہیں : معلق، مرسل، معضل، منقطع۱۔
سقط خفی:
سلسلۂ سند سے کسی راوی کا نام اس طرح محذوف ہو کہ بآسانی معلوم نہ ہوسکے؛ البتہ ماہر فن اس کو سمجھ سکتے ہوں ، جیسے: حدثنا إبراھیم بن عبد اللہ الھروي حدثنا ھشیم أخبرنا یونس بن عبید عن نافع عن ابن عمرؓقال قال رسول اللہ ﷺ:’’مَطْلُ الغَنِي ظُلْم‘‘.۲ (ترمذي، کتاب البیوع، رقم: ۱۳۰۹)
ملحوظه: سقطِ خفی کی دو قسمیں ہیں : مدلَّس، مرسل خفی؛ تفصیل آگے هے۔
اقسامِ سقطِ واضح
۳سقط واضح كی چار قسمیں هیں : ۱معلق، ۲ مرسل، ۳ معضل، ۴ منقطع۔
مُعَلَّق:
وہ حدیث ہے جس کی سند کے شروع (مصنف کی طرف)
۱ سقوطِ جلی کو جاننے کے دو طریقے ہیں : (۱) ایک یہ ہے کہ اگر راوی مروی عنہ کا ہم عصر زمانہ نہیں ہے تو معلوم ہو جائے گا کہ درمیان سے کوئی راوی ساقط ہے، (۲) اگر راوی مروی عنہ کا ہم عصر تو ہے؛ لیکن دونوں کا باہمی ملاقات نہ ہونا ثابت ہو، راوی کو شیخ سے اجازت ووجادت بھی نہ ہو تو معلوم ہو جائے گا کہ کوئی درمیان سے ساقط ہے، اور اگر اس کو مروی عنہ سے اجازت یا وجادت ہو تو اس وقت معنوی ملاقات ثابت ہوگی جس کی وجہ سے وہ روایت غیر متصل نہیں مانی جائے گی۔ (تیسیر مصطلح الحدیث: ۶۷-؍۶۸)
۲ یہ ظاہراً متصل السند ہے، یونس بن عبید، نافع کے معاصر ہے؛ لیکن ائمۂ نقد فرماتے ہیں کہ انھوں نے نافع سے نہیں سنا۔ (منھج النقد: ۳۸۷)
حاشیہ: سقوطِ خفی کے جاننے کے دو طریقے ہیں : (۱) راوی خود وضاحت کردے کہ میری مروی عنہ سے ملاقات نہیں ہوئی ہے، (۲) کوئی واقف کار امام یقین کے ساتھ کہہ دے کہ فلاں کی اس سے ملاقات نہیں ہوئی ہے۔ (تیسیر مصطلح الحدیث: ۶۸)