اس کتاب کا پورا نام نورالقاري شرح صحیح البخاري ہے۔
اسی طرح اصول حدیث میں ایک رسالے کا قلمی نسخہ آپ کے خاندانی کتب خانہ احمد آباد میں محفوظ ہے۔
شیخ عبد العزیز بن شیخ ولی گجراتی کی کاوش ذریعة القبول الی حضرة الرسول ہے جو حیدرآباد دکن کی فہرست کتب خانہ آصفیہ (۴/۲۴۴)میں مندرج ہے۔
مولانا ولی اللہ بن غلام محمد سورتی کی کاوش ’’التنبیْهَات‘‘ ہے ، اس کا ذکر کتب خانہ انڈیا آفس کی فہرست عربی مخطوطات لوتھ (۱۳۱۷) نے کیا ہے، مولانا ولی اللہ نے اپنی کتاب میں ابواب زہد ، ابواب آداب اور اس کے متعلقات کو جمع کیا ہے۔
ان کے علاوہ اوربھی کئی ایک علماء ہیں ،جنہوں نے اس مبارک فن میں طبع آزمائی کی اورجوہر دکھائے جیسے شیخ عبدالرحمن صدیقی شطاری گجراتی نے مرآة الآخرة، انتخاب، البدور السافرۃة، شیخ جعفر بخاری گجراتی نے الفیض الطاري شرح البخاري، شیخ فاضل گجراتی نے معین الفضائل شرح شمائل الترمذي اور شیخ عبدالنبی شطاری گجراتی نے شرح نخبة الفکر لکھی۔
شاہ وجیہ الدین کی کتابوں میں سے ’’شرح نزهة النظر في شرح نخبة الفکر‘‘ حضرت مولانا عبداللہ الخطیب ندوی صاحب کی تحقیق وتعلیق کے ساتھ چھپ چکی ہے ،مطالعہ سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ حضرت شاہ وجیہ الدین صاحبؒ نے حل کتاب میں کافی محنت کی ہے،مسائل کی توضیح میں سہل انداز اور مباحث طویلہ سے اجتناب کیا؛ تاکہ طلبۂ عزیز کے لئے اکتاہت کا باعث نہ بنے ؛ لیکن اتنا اختصار بھی نہیں کہ نفس مضمون سمجھ نہ سکے ،