ملحوظہ: شرائطِ صحت وحسن کے پائے جانے اور نہ پائے جانے کے اعتبار سے مختلف مراتب ہوسکتے ہیں ، کبھی صحیح، کبھی حسن اور کبھی ضعیف درجہ کی ہوتی ہے۔
حدیثِ غَرِیْب:
وہ حدیث ہے جس کی صرف ایک سند ہو، یعنی: جس کا راوی صرف ایک ہو؛ خواہ ہر طبقہ میں ایک ہی ایک ہو، یا کسی طبقہ میں ایك سے زائد بھی ہوگئے ہوں ، جیسے: حدثنا جعفر بن محمد بن عمران الثَّعْلبي حدثنا زید بن حباب عن مالك بن مِغْوَل عن عبد اللہ بن بُرَیْدة الأسلمي عن أبیه قال: سمع النبي ﷺ رجلاً یدعو وھو یقول:’’اللّٰھم إني أسئلك بأني أشھد أنك أنت ’’اللہ‘‘ لا إلٰه إلا أنت، الأحد الصمد إلخ‘‘.۱هٰذا حدیث حسن غریب. (ترمذي، أبواب الدعوات، رقم: ۳۴۷۵)
ملحوظہ: شرائطِ صحت وحسن کے پائے جانے اور نہ پائے جانے کے اعتبار سے مشہور کے مختلف مراتب ہوسکتے ہیں ، کبھی صحیح، کبھی حسن اور کبھی ضعیف درجہ کی ہوتی ہے۔
۳کسی بھی حدیث کے صحیح ہونے کے لیے اس کا عزیز ہونا شرط نہیں ہے؛ لہٰذا حدیث غریب بھی صحیح ہو سکتی ہے، بشرطیکہ اس کے تمام رُوات ثقہ ہوں ۔
۴ غرابت کے اعتبار سے حدیث کی دو قسمیں ہیں : ۱ فردِ مطلق، ۲ فردِ نسبی۔
۱ یہ حدیث ٹھیک ہے مگر غریب (بمعنیٰ تفردِ اسناد) ہے، اور اس کی مالک بن مغول سے اخیر تک یہی ایک سند ہے۔ (تحفۃ الالمعی)