xحدثنا جعفر بن سلیمان الضُّبَعی عن أبي عمران الجَوْني عن أبي بکر بن أبي موسیٰ الأشعري قال: سمعت أبي بحضرة العدوّ یقول: قال رسول اللہ صلی اللہ علیه وسلم: إن أبواب الجنة تحت ظلال السیوف.۱
(ترمذی، باب ما ذکر أن أبواب الجنة تحت ظلال السیوف، برقم: ۱۶۵۹)
حکم: قوت میں صحیح سے کمتر؛ لیکن شرعاً حجت ودلیل ہونے میں صحیح کے مانند ہے۔
صحیح لغیرہ: وہ حدیث هے جو در اصل حسن لذاتہٖ ہے (جس کا کوئی راوی خفیف الضبط ہو) مگر متعدد طرق سے مروی ہونے كی وجه سے ضبط كے نقصان كی تلافی هوجائے، جیسے: محمد بن عمرو عن أبي سلمة بن عبد الرحمٰن عن أبي ھریرةؓ أن رسول اللہ ﷺ قال: لولا أن أشُقّ علیٰ أمتي لأمرتھم بالسواك عند کل صلوٰة. ۲ (ترمذي، کتاب الطھارة، رقم:۲۲)
حکم: حسن لذاتہٖ سے اوپر اور صحیح لذاتہٖ سے کمتر شمار ہوتی ہے؛ لہٰذا شرعاً حجت ودلیل اور لائقِ عمل ہے۔
حسن لغیرہ:
وہ حدیث ہے جس کا ضعف تعدّدِ سند کی وجہ سے
۱ یہ حدیث حسن لذاتہٖ ہے؛ اس لیے كه اس کے جملہ روات ثقہ ہیں ؛ مگر جعفر بن سلیمان خفیف الضبط ہے اور صحت کے بقیہ شرائط بھی موجود ہیں ۔ (تھذیب التھذیب: ۶۳)
۲ اس حدیث كی سند میں محمد بن عمرو صدق وعدالت میں معروف ہے؛ مگر ان کا ضبط تام نہیں ہے؛ لیکن متعدد طرق سے مروی ہے اس لیے صحیح لغیرہٖ ہوجائے گی۔ (مقدمة ابن الصلاح: ۳۲)