تقسیم حدیث مقبول بہ اعتبار تعارض
۱ معمول بہ اور غیر معمول بہٖ کے اعتبار سے حدیثِ مقبول کی سات قسمیں ہیں : ۱محکم، ۲ مختلف الحدیث، ۳ ناسخ، ۴ منسوخ، ۵ راجح، ۶مرجوح، ۷ متوقف فیہ۔
۱ محکم:
وہ حدیث ہے جس کے مقابلہ میں کوئی دوسری حدیث نہ ہو، جیسے: عن ابن عمرؓمرفوعًا قال:لایَقبل اللہ صلوٰۃة بغیر طُهُور ولاصدقةً من غُلُول.۱ (مسلم، کتاب الطھارة، برقم: ۲۲۴)
حکم: واجب العمل ہے۔
۲ مختلف الحدیث:
وہ حدیث ہے جن کا مدلول بظاہر متعارض ہو اور ان میں تطبیق ممکن ہو، جیسے: عن أبي ھریرةؓ قال قال رسول اللہ ﷺ: لاعَدوٰی ولاطِیَرة۔. (مسلم،کتاب السلام، برقم:۲۲۲۰)؛ ’’فِرَّ من المجذوم فِرَارك من الأسد‘‘.۲ (بخاری، باب الجذام، برقم: ۵۷۰۷).
۱ یه بھی حقیقت پر مبنی هے كه ذخیرهٔ احادیث میں زیاده تر روایات وه هیں جو محكم هیں ، اس كے مقابله میں مختلف روایات بهت كم هیں ، جیسا كه دكتور محمود الطحان لكھتے هیں : ’’وأكثر الأحادیث من هٰذا النوع، وأما الأحادیث المتعارضة المختلفة، فهي قلیلة بالنسبة لمجموع الأحادیث‘‘. (تیسیر مصطلح الحدیث: ۵۶)
۲ بظاهر ان دونوں حدیثوں میں تعارض هے؛ مگر ان میں جمع وتطبیق میں هے، اس كی صورت یه هے كه پهلی حدیث ’’لا عدویٰ ولا طیرة‘‘ كا مطلب یه هے كه كوئی مرض فطری طور پر متعدی نهیں هوتا جب تك الله تعالیٰ نه چاهے، هاں اگر الله تعالیٰ كا مریض اور صحت مند شخص كےÛ