باب ششم
خلفاء
حضرت شاہ علم اللہؒ کے خلفاء و اہلِ ارادت میں شیخ عبد الاحد بنّوری، شیخ فتح محمد انبالوی، سید عبد اللہ محدث اکبر آبادی، شیخ محمود رسن تاب خورجوی، شیخ ولی کاکوروی اور شیخ محمود خاں افغانؒ کا مختصر تذکرہ ہمیں تاریخ و سوانح کی کتابوں میں ملتا ہے، دوسرے خلفاء کے جستہ جستہ حالات شاہ صاحب کے تذکرہ میں آگئے ہیں ، یہ اوراق ان کے احوال و سوانح، صفات و کمالات کے مختصر تذکرہ کے لئے مخصوص ہیں ، ان سے ہمیں اندازہ ہوگا کہ سچی طلب انسان کو کن کن نارسیدہ منزلوں اور نادیدہ دنیاؤں تک لے جاتی ہے، اور تلخی کے چند گھونٹ اس کے لئے حقیقی لذت و راحت کے کیسے کیسے سامان فراہم کردیتے ہیں کہ : ’’ما لا عین رأت و لا أذن سمعت و لا خطر علی قلب بشر‘‘ … ’’و من یتق اﷲ یجعل لہ مخرجا و یرزقہ من حیث لا یحتسب‘‘ … ’’إنہ من یتق و یصبر فإن اﷲ لایضیع أجر المحسنین۔‘‘
شیخ فتح محمد انبالوی
شیخ فتح محمد انبالوی، سید شاہ علم اللہؒ کے کبارِ خلفاء میں ہیں ۔ انھوں نے سید شاہ علم اللہؒ تک پہنچنے اور ان سے وابستہ ہونے کی بڑی دلچسپ، عجیب اور اثر انگیز سرگزشت بیان کی ہے، فرماتے ہیں :
’’ابتدا میں مجھ پر اچانک جاذبۂ الٰہی کا غلبہ ہوا اور دل بے ساختہ ایک طرف کھنچنے لگا، یہ اثر اتنا بڑھا کہ دینا اور اسبابِ دینا سے