کے بدایوں کا قاضی مقرر کیا۔)
’’سید تاج الدین علیہ الرحمۃ و الغفران بزرگوار سیدے بودہ است و چندیں صالحان و خدا طلبان مصطفے را علیہ الصلوٰۃ والسلام برصورت او خواب دیدہ بودند و تمثل او بمصطفے(صلی اللہ علیہ وسلم) برہان قاطع در صحت نسب او و مکارم اخلاق و محاسن اوصاف سید قطب الدین پسر و نبیسۂ آں بزرگوار مشاہدہ معاصران عصر است، و ہر یکے از سادات مذکور بزرگی علم و حلم و سخاوت و سائر فضائل نظیر خود ندارند۔‘‘
(سید تاج الدین علیہ الرحمہ بڑے جلیل القدر سید تھے، متعدد بزرگوں اور طالبانِ خدا نے آنحضرت ﷺ کو سید تاج الدین کی صورت میں خواب میں دیکھا۔ آنحضرت ﷺ کا ان کی شکل میں نظر آنا ان کی صحت نسب کے لئے دلیلِ قطعی ہے، آپ کے معاصرین کے چشم دید واقعات تھے، ان سادات کرام میں سے ہر بزرگ بزرگی، علم و حلم، سخاوت اور دوسرے فضائل میں بے نظیر تھا۔)
سید رکن الدین
قاضی سید رکن الدین امیر سید نظام الدین کے فرزند رشید اور ایک جلیل القدر شیخ اور عالم و فقیہ تھے۔ یہ وہی ہیں جن کے متعلق سید نظام الدین کے انتقال کا ذکر کرتے ہوئے امیر سید قطب الدین محمد الحسنی نے حسبِ ذیل دعائیہ کلمات لکھے تھے:
’’ … برحمت خدا شتافت و از خود فرزند ارجمند گزاشت کہ انشاء اللہ در نسل وے و رفیقانیکہ در ایں امر اسلام جان سپاریہا کردند تا قیامِ قیامت و بعث و نشر خلل و زلل نخواہد شد۔‘‘