باب چہارم
اتباعِ سنت اور عزیمت
سید شاہ علم اللہؒ کی سیرت کا سب سے اہم جوہر
سید شاہ علم اللہؒ کی سیرت کا سب سے جلی عنوان اتباعِ سنت اور عزیمت ہے، اس باب میں انھوں نے جو انتہائی کمالات حاصل کیے اور اس میں جن لطافتوں اور نزاکتوں کو ملحوظ رکھا اور زندگی بھر جس ثابت قدمی کے ساتھ اس پر عمل پیرا رہے، اس کی نظیر نہ صرف عہدِ عالم گیر میں بلکہ اس کے بعد کی صدیوں میں بھی نہیں ملے گی، یہ دو ایسے جو ہر ہیں جنھوں نے ان کو ہندوستان کی اسلامی تاریخ میں بہت قابلِ رشک اور منفرد حیثیت عطا کی ہے اور اس کا ہماری تاریخ کے وقار اور اس کی جمال آرائی میں بہت بڑا اور ناقابلِ فراموش حصہ ہے۔
ان کا عقیدہ تھا کہ سنت میں جو انوار و برکات ہیں اور سنت کے ذریعہ آدمی جو کمال اور تقرب حاصل کرسکتا ہے وہ کسی اور ریاضت، مجاہدہ، سلوک اور تربیت سے ممکن نہیں ، ان کا مسلک اس عقیدہ کے عین مطابق اور ان کی پوری زندگی اس بات کی مجسم اور نا قابلِ انکار شہادت تھی کہ اس بازار میں سب سے قیمتی جنس اور وصول الی اللہ کا سب سے بڑا ذریعہ ہر وقت، ہر عہد اور ہر ملک میں اور عبادات و معاملات سے لے کر روز مرہ کی زندگی کی تفصیلات تک میں اتباعِ سنت اور عزیمت پر عمل ہے، اور اس کے ذریعہ سالو ں کی مسافت مہینوں میں ، مہینوں کی دنوں میں اور دنوں کی لمحوں میں طے ہوسکتی ہے۔