ٹیلی ویژن اسلامی نقطہ نظر سے |
یلی ویژ |
|
معلوم ہے۔ جب لوگ اس کے عادی ہوجائیں گے اور بہ ظاہر نماز روزے کے پابند اورحج پر حج کرکے نیک نامی حاصل ہونے کے باوجود، وہ ان برائیوں میں مبتلا ہوں گے، تو اللہ تعالیٰ ان کو خنزیر اور بندر کی شکل میں تبدیل کردیں گے ۔ افسوس! آج بہت سے دین دار کہلانے والے اور نمازوں اور روزوں کے پابند اور حج پر حج کرنے والے اورعمر ے پر عمرے کرنے والے لوگ بھی اپنے گھروں میں ٹی -وی رکھ کر، اس کا استعمال گانے بجانے اور فلموں اور ناچ ورقص دیکھنے کے لیے کرتے ہیں اور تقریبوں میں بلاروک ٹوک یہ ساری برائیاں عام ہوچکی ہیں ۔ اس طرح بہت سے نوجوانوں اوربوڑھوں میں شراب اور نشے کی علت پڑی ہوئی ہے اور بالخصوص کالجوں اور یونیورسٹیوں میں پڑھنے والے ہزاروں سے متجاوز نوجوان اس کے عادی ہوچکے ہیں ؛ جب کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے ان امور پر اتنی سخت وعید سنائی ہے۔ (۱) » عن عمران بن حصین رضی اللہ عنہ أن النبي صلی اللہ علیہ و سلم قال : في ھٰذہ الأمۃ خسف و مسخ و قذف ، فقال رجل من المسلمین :یا رسول اللّٰہ! ومتیٰ ذٰلک ؟ قال : إذا ظھرت القیان والمعازف و شربت الخمور۔ «(۲) ترجمہ-حضرت عمران بن حصین صنے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ اس امت میں بھی یہ آفتیں آئیں گی : زمین میں دھنسنا، شکلوں کا مسخ ہوجانا اور پتھروں کی بارش۔ ایک صحابی نے عرض کیا کہ یہ کب ------------------------------------ (۱) حدیث ِنبوی اور دورِ حاضر کے فتنے:ص :۱۵۹ - ۱۶۰ (۲) رواہ الترمذي:۲۱۳۸