ٹیلی ویژن اسلامی نقطہ نظر سے |
یلی ویژ |
|
وجہ ٹی-وی کے ہر پروگرام میں موجود ہے، حتی کہ ماہرین نے ٹی- وی کو ایک’’ نشہ آور شے‘‘ سے تعبیر کیا ہے ۔ اور ڈاکٹر) (GUY LYON PLAY FAIR نے نقل کیا ہے کہ ’’یہ نشہ ایسا خطرناک ہے کہ ایک شرابی آدمی ہو سکتا ہے کہ شراب مسلسل دو ہفتوں تک پیے اور ایک تمباکو کا عادی ہو سکتا ہے کہ ایک ماہ مسلسل استعمال کر لے اور ہیروئن وغیرہ نشہ آور چیزوں کا عادی ممکن ہے کہ ایک دن کھا سکے؛ مگر’’ ٹی- وی کا خوگر پورا سال روزانہ چوبیس گھنٹے دیکھتا رہتا ہے‘‘۔ نیز لکھتا ہے کہ ’’ شراب پر خرچ تو ٹیکس اور لائسنس کے ذریعے کنٹرول کیا جاتا ہے اور ’’تمباکو‘‘ خرچ کرنے والے پر بھی کافی ٹیکس لگایا جاتاہے اور جو کیمیکل عادت کے طورپر استعمال کیے جاتے ہیں ، ان پراس طرح کنٹرول کیا جاتا ہے کہ ڈاکٹرکی سندو تصدیق کو ضروری قرار دیا جاتا ہے یا ایسی چیزوں پر پابندی لگادی جاتی ہے ، صرف’’ ٹی- وی ‘‘کے عادی لوگ ایسے ہیں ، جن کو بے لگام چھوڑدیا گیا ہے ۔(۱) الغرض! یہ غفلت اسلام کی نظر میں سخت معیوب چیز ہے؛ اسی لیے اسلام نے غفلت کے اسباب کو بھی نا جائز قرار دیا ہے ، یہاں چند چیزوں کو پیش کرتا ہوں : قرآن ِکریم نے فرمایا: --------------------------------- (۱) دیکھو: The EVIL EYE,P;46