نفس، تہذیب اخلاق، اتباع سنت، تعلیمات وآداب نبوی کی پیروی کے پہلو کی طرف توجہ کی ضرورت ہے، ہرحدیث کا طالب علم چہ جائیکہ معلم ومحقق ہو، اس کو لوگوں کے لئے اخلاق ومعاملات میں ، طوروطریق میں ، اسوہ ونمونہ ہونا چاہئے، علم حدیث اور سیرت وسنت سے اشتغال کی تاثیر اس کی زندگی سے نمایاں ہو، اس کا طور وطریق اس کی اثر پذیری پرایک روشن دلیل ہو،اور یہ لوگوں کو(خاص طور پر ان ممالک میں جن میں اکثریت غیرمسلموں کی ہو یا وہاں مغربی تہذیب کا غلبہ ہو) اس امتیاز وتفوق کے اسباب پر غور وفکر پرآمادہ کرے،اور اسلام وسیرت نبوی کے مطالعہ پرمجبور کرے، یہ دعوتِ اسلام کاایک بہترین ذریعہ اور ذرائع ابلاغ اختیار کئے بغیر ان کو متوجہ کرنے کا ایک اچھا راستہ ہے۔
اس مقصد کی تکمیل کے لئے ان احادیث صحیحہ کی کتابوں کا مطالعہ ضروری ہے، جن میں خاص طورپراس موضوع پرتوجہ کی گئی ہے۔
ان اہم ترین کتابوں میں امیر المومنین فی الحدیث امام بخاریؒ کی ’’الادب المفرد‘‘ہے، دوسری کتاب جو اسی موضوع پر تصنیف کی گئی وہ حافظ کبیرذکی الدین عبدالعظیم منذری دمشقیؒ (م۶۵۶ھ) کی ’’الترغیب والترہیب‘‘ہے،جوچار ضخیم جلدوں میں شائع ہوئی ہے۔
تیسری کتاب جو مشہور ومقبول ہے، امام ابوزکریامحی الدین یحییٰ بن شرف نوویؒ (م۶۷۶ھ) کی ’’ریاض الصالحین‘‘ ہے۔
اجتہادی مسائل اور مختلف مذاہب فقہیہ سے متعلق ضروری ہدایت
اخیر میں یہ بات بھی ملحوظ رکھنی چاہئے کہ وہ مذاہب فقہیہ جن پر زمانہ قدیم سے عمل چلاآرہاہے،جن میں احکام کے استنباط واستخراج کی بنیاد کتاب وسنت ہے، ان کو