حدیث کے مطابق عملی زندگی
حضرت امام بخاری ؒ فرماتے تھے کہ جو حدیث بھی میرے سامنے آئی اس کے مطابق میں نے عمل شروع کردیا اس کی برکت سے احادیث یاد ہوگئیں ،جس چیز کو انسان کو یاد کرنا ہو اس کے مطابق عمل کرنا شروع کردے خود بخود یاد ہوجائے گی،اس کے یاد ہونے کا طریقہ ہی یہی ہے۔
امام بخاری ؒ فرماتے ہیں کہ جب سے میں نے سنا کہ غیبت حرام ہے اس وقت سے میں نے کسی کی غیبت نہیں کی،یہ معمولی بات نہیں ہے،کہنا تو بہت آسان ہے لیکن عمل بہت مشکل ہے،غیبت ایسا گناہ ہے جو ہمارے معاشرے میں گھساہوا ہے،ہمارے حضرت (مولانا اسعدا للہ صاحب)رحمۃ اللہ علیہ کا بھی یہی حال تھا کہ کسی کا تذکرہ ہی نہ فرماتے تھے اس واسطے کہ جہاں کسی کا تذکرہ ہوا گو اچھا ہی ذکر ہو تھوڑی دیر بعد اس کی برائی شروع ہوجاتی ہے،ہمارے حضرت کی مجلس میں اس قسم کی باتیں ہوتی ہی نہ تھیں ۔
اتباع سنت کا جذبہ
امام بخاریؒ میں اتباع سنت کا جذبہ بہت تھا،حدیث میں جو کچھ پڑھتے اس کے مطابق عمل کرتے،ایک مرتبہ حدیث پاک میں پڑھا کہ حضورﷺ نے تیر کمان چلایا ہے اور اس کی ترغیب بھی فرمائی ہے اس حدیث کی اتباع میں امام بخاری ؒ میدان میں نکل کرتیر چلا یا کرتے تھے،محض اس وجہ سے کہ یہ بھی سنت ہے اور حضورﷺ نے تیر چلایا ہے۔