کہ جب بیت الخلاء جائے تو پہلے بسم اللّٰہ پڑھے اور پھر یہ دعاپڑھے اللھم انی اعوذبک من الخبث والخبائث۔
لفظ اِلہ اور اللہ کا ستعمال
لفظ اِلہ کا تو استعمال غیر اللہ کے واسطے ہوا ہے(بعض کفارومشرکین نے استعمال کیا ہے)لیکن اللہ کا اطلاق کسی نے اپنے اوپر نہیں کیا۔ایک نے کیا بھی تھا تو آسمان سے بجلی گری اور اس کی کھوپڑی اڑگئی ،فرعون نے بھی خدائی کا دعویٰ کیا تو اَنَارَبُکُمُ الْاَعْلیٰ کہا،اللہ نہیں کہا۔
رحمن ورحیم کی تحقیق
رحمن ورحیم کے بارے میں اختلاف ہے کہ آیا یہ عربی ہیں یا عجمی ،ایک جماعت کا نظریہ ہے کہ عربی نہیں چنانچہ قرآن پاک میں ہے کفارنے کہا تھا قالوا وماالرحمٰن اگر رحمن کا لفظ عربی ہوتا تو اس کے متعلق کفاریہ سوال کیوں کرتے،اور جو لوگ رحمن کو عربی مانتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ کفار رحمن کوجانتے تھے مانتے نہیں تھے،جاننے کے باوجود محض تعنّت وعناد کی بناپر انکار کرتے تھے جیسا کہ حضور کی نبوت کا بھی انکار محض عناد کی بنا پر کرتے تھے حالانکہ حضور کی نبوت کو اچھی طرح جانتے اور سمجھتے تھے۔
رحمن ورحیم کے اشتقاق کی بحث
اس میں بھی اختلاف ہے کہ آیا رحمن ورحیم مشتق ہیں یا غیر مشتق،بعض حضرات فرماتے ہیں کہ یہ مشتق نہیں ہیں کیونکہ اگر یہ مشتق ہوسکتا ہے تو رحمت سے اور