باب۵
حدیث پڑھنے والے طلبہ کے لئے چند اہم نصیحتیں
مضمون مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
تصحیح نیت اور اخلاص واحتساب کا اہتمام
(۱)پہلی چیزجس کااہتمام بہت ضروری اور اہم ہے،وہ کتب حدیث کے درس وتدریس اور بحث وتحقیق میں اخلاص واحتساب اور تصحیح نیت ہے،اس لئے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بعض ان خالص دینی واجبات واعمال میں (جنہیں انسان محض امرالٰہی کی تعمیل اور رضائے الٰہی کے حصول کے لئے کرتاہے)ایمان واحتساب کی شرط لگائی ہے،اس لئے کہ ان اعمال میں بھی بعض مرتبہ ماحول کا دباؤاورلوگوں اور قیل وقال اورتنقید وملامت کاخوف شامل ہوجاتاہے،اور انسان ان اعمال کو بھی معاشرہ کے اثر سے ملامت کے خوف سے کرتاہے،توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دینی واجبات واعمال میں بھی حصول ثواب ورضائے الٰہی اور حصول تقرب کی نیت کے استحضار کی قید لگادی،اوریہ بات نبی ہی کہہ سکتاہے،جس پر اللہ کی طرف سے وحی نازل ہوتی ہے،اور وہ انسانی کمزوریوں اور خواہشات نفسانیہ کے اسباب اور شیطانی مکائد سے بخوبی واقف ہوتاہے،ارشاد نبوی ہے:
من صام رمضان إیماناواحتساباغفرلہ ماتقدم من ذنبہ۔
(صحیح بخاری،کتاب الصوم،باب من صام رمضان ایماناواحتسابا)