امام بخاری ؒ کے چندخصوصی اوصاف وکمالات اور ان کی مقبولیت کے اسباب ،والدین کی دعاء کا اثر
فرمایا :امام بخاری رحمۃاللہ علیہ نابینا تھے ان کی والدہ کو اس کا بہت صدمہ تھا ہر وقت مغموم رہتیں اور اللہ تعالیٰ سے ان کی بینائی کی دعا کیا کر تی تھیں ایک روزغم کی حالت میں سو گئیں ، خواب میں حضرت ابراھیم علیہ السلام کو دیکھا کہ وہ فرما رہے ہیں کہ تمہا رے بیٹے اسماعیل کو اللہ نے آنکھیں دیدیں ، جب آنکھ کھلی تو دیکھا کہ واقعی امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی آنکھیں روشن تھیں ، یہ امام بخاریؒ کی ماں کی دعاء کی برکت کا ثمرہ تھا
والدین کی دعاء میں اللہ نے بڑی تا ثیر رکھی ہے ، والدین کی دعاء بھی جلد قبول ہوتی ہے اوربددعا بھی اسلئے ہمیشہ ہرشخص کو اس کی کوشش کرنا چاہئے کہ والدین کی دعائیں حاصل کرے ، بددعائوں سے ہمیشہ بچتے رہنا چاہئے۔
امام بخاریؒ کی ماں کی دعاء ہی کا اثر تھا کہ اللہ نے امام بخاریؒ کو ایسی قوت بینائی نصیب فرما ئی تھی کہ تا ریخ کبیر کا مسودہ چاند کی روشنی میں تیار کیا تھا، اپنی والدہ کی بہت خدمت کر تے تھے، اپنی والدہ کو حج کرایا، پھر مدینہ پاک میں قیام فرمایا اور ان کے بھا ئی والدہ کو لے کر واپس آگئے۔
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا فضل وکمال وذہانت
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا بڑا شہر ہ تھا ، جب بغداد پہنچے تو پو رے بغداد میں ان کی شہرت پھیل گئی وہاں کے اہل علم نے امام بخاری ؒ کا امتحان لینا چاہا چنانچہ دس آدمی منتخب ہو ئے اور دس حدیثیں تلاش کیں ، کسی کی سند، کسی کی حدیث، ایک حدیث کے