ختم بخاری شریف
حضرت مولاناسید صدیق احمدصاحب باندویؒ کا معمول تھا کہ ختم بخاری شریف کے موقع پر شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد یونس صاحب مدظلہ کو دعوت دیتے اور حضرت شیخ مدظلہ ہی سے ختم بخاری شریف کراتے ،بعض مرتبہ حضرت شیخ مدظلہ تشریف نہیں لاسکے تو حضرت اقدس نے خود بخاری شریف ختم فرمائی۔
حضرت شیخ مدظلہ جب ختم بخاری شریف کا درس دیتے تو حضرت اقدسؒ خود بھی نہایت تواضع کے ساتھ استفادہ کی غرض سے تشریف رکھتے،یہ مختصر تحریر اسی موقع کی لکھی ہوئی ہے،حضرت اقدسؒ نے اپنے دست مبارک سے مسودہ کی شکل میں لکھا تھا جس کو احقر نے صاف کرکے حضرت کو دکھلادیا،حضرت نے اس کو ملاحظہ فرماکر اسکی تصحیح فرمائی اور اس کو پسند فرمایا،یہ پورا مضمون حضرت کاتحریرکردہ اور تصحیح کردہ ہے،بعض جگہ عناوین وحوالجات کا اضافہ مرتب کی طرف سے ہے،اللہ تعالیٰ محض اپنے فضل وکرم سے اسکو قبول فرمائے۔
کتاب تیار ہوجانے کے بعد احقر نے شیخ الحدیث حضرت مولانامحمدیونس صاحب کی خدمت میں پیش کیااور عرض کیا کہ یہ آپ کی تقریر ہے جس کو حضرت مولاناصدیق احمدصاحب نے اختصار سے لکھاتھا،حضرت شیخ الحدیث نے اس کے کچھ حصہ کو بغورسنااور خوشی کا اظہار فرماکرپسندفرمایا،بعض جگہ مزید تقریر فرماکرفرمایاکہ اس کوبھی حاشیہ میں شامل کرلینا،اور فرمایاکہ حضرتؒ کی ساری چیزیں شائع کردو، سب کام کی ہیں ۔