سوار ہو کر کبھی رومال نیچے ڈال دیتے اور چلتے ہوئے اس کو اٹھالیتے کہ شاید کبھی ہتھیار نیچے گرجائے تو چلتے ہوئے نیچے سے اسکو اٹھانے کی مشق ہوجائے پھر اللہ نے ان سے کام بھی لیا۔
کثرت عبادت
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ عبادت بہت کرتے تھے،رمضان میں تروایح خود سنایا کرتے تھے،تراویح کے بعد نصف رات تک پھر قرآن پاک پڑھتے رہتے جس میں تین دن میں قرآن پورا کرتے تھے،اس کے علاوہ دن میں روزانہ ایک قرآن پاک پورا کرلیتے تھے(سیر اعلام النبلاء ص۴۴۰ج۱۲)
بزرگوں سے یہی چیزیں حاصل کی جاتی ہیں ،اور ان حالات کے بتلانے کا یہی مقصد ہوتا ہے کہ اپنے اندر بھی ہم یہ اوصاف پیدا کریں ۔
کسی کتاب کی مقبولیت کے اسباب اور بخاری شریف کی مقبولیت کی وجہ
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا معمول تھا کہ اپنی کتاب میں جب حدیث نقل فرماتے توحدیث لکھنے سے قبل دورکعت نماز پڑھتے بعض لوگ کہتے ہیں کہ غسل کرتے نماز پڑھتے اور پھر حدیث لکھتے۔اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ حدیث لکھنے سے قبل مسجد نبوی میں روضہ مبارک کی طرف متوجہ ہوتے اور جب شرح صدر ہوجاتا اس وقت حدیث لکھتے۔
چونکہ بخاری شریف لکھنے میں دین کی اشاعت اور اتباع سنت کا جذبہ تھا اس