وجہ سے یہ کتاب اتنی مقبول ہوئی، جس کتاب کے لکھنے میں سنت کا نور ہوتاہے،اور اخلاص کے ساتھ دین کی اشاعت کے جذبہ سے لکھی جاتی ہے اس کی مقبولیت ہوتی ہے،اور جو کتاب کسی فاسد نیت سے یابطور مقابلہ کے لکھی جاتی ہے وہ مقبول نہیں ہوتی،مقبولیت تو اللہ کی طرف سے ہوتی ہے اور یہ اسی وقت حاصل ہوتی ہے جبکہ اخلاص ہو،للہیت ہو، اتباع سنت کا اہتمام اور دین کی اشاعت کا جذبہ ہو۔
اسی طرح بعض درسی کتابیں اتنی مقبول ہیں اور ان کے پڑھنے پڑھانے میں اتنی تاثیر ہے کہ دوسری کتابوں سے وہ بات حاصل نہیں ہوتی وجہ اس کی یہی ہے کہ وہ انتہائی خلوص کے ساتھ لکھی گئی ہیں ۔
شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی تبلیغی نصاب (فضائل اعمال)محض دین کی اشاعت اور تبلیغ دین کے لئے لکھی گئی اسلئے ساری دنیا میں مقبول ہوئی۔
حکیم الامت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی بہشتی زیور اشاعت ِدین کی نیت سے انتہا ئی خلوص کے ساتھ اچھے جذبہ کے تحت لکھی گئی اللہ تعالیٰ نے اس کو ایسی مقبولیت نصیب فرمائی کہ گھر گھر موجود ہے،مخالفین کے گھر میں بھی اس سے دیکھ کر مسائل بتائے جاتے ہیں ، ایسی کتاب کو مقبولیت حاصل نہیں ہوتی جو کسی فاسد غرض سے یا مقابلہ اور مخالفت کے جذبہ سے لکھی گئی ہو،اور جو کتاب اچھی نیت کے ساتھ اشاعت دین کے جذبہ سے لکھی گئی ہو اللہ تعالیٰ اسکو مقبولیت نصیب فرماتا ہے۔
کام کرنے والے کی آزمائش اللہ کی طرف سے ہوتی ہے
امام بخاریؒ کا اتنا بلند مقام اتنی عظیم الشان شخصیت کہ جب بخارا پہنچے ہیں تو