دعائوں نے ان کو یہاں تک پہنچا دیا،ماں باپ کی دعا ء بہت جلد قبول ہو تی ہے اس لئے ہمیشہ ان کی دعائیں لیتے رہنا چاہئے، اور جس طرح ان کی دعائیں لگتی ہیں بددعائیں بھی بہت جلد لگتی ہیں ۔
والدہ کی بددعاء کا اثر اور عبرتناک واقعہ
تا ریخ کی کتابوں میں قصہ لکھا ہے کہ ایک شخص نے حج نفل کا ارادہ کیا اور والدہ کمزور خدمت کی محتاج تھیں ، والدہ نے منع کیا بیٹا حج کرنے نہ جا ئو، میرے پاس کون رہے گا، لیکن بیٹا نہیں مانا، اور من مانی کر کے چلدیا،ماں نے بددعاء کی کہ اللہ تجھے کسی آزمائش میں مبتلا کرے، بیٹا سفر حج کیلئے روا نہ ہوگیا اتفاق کی بات کہ قافلہ اس سے چھوٹ گیا، تنہا پیچھے رہ گیا،رات کو ایک مسجد میں قیام کیا، اتفاق سے اس محلہ میں چوری ہو گئی چور بھا گا اور سیدھے مسجد میں جا کر گھسا اور مسجد سے نکل کر بھی کود کر بھاگ گیا، لوگوں نے چور کا تعاقب کیا چور کی تلاش میں پیچھے پیچھے دوڑرہے تھے، چور کو مسجد کے اندر گھستا ہوا دیکھ کر مسجد کے اندر گئے ، چورتو وہاں سے بھاگ چکا تھا یہ حضرت مسجد میں نماز پڑھ رہے تھے، بس نماز ہی کی حالت میں سر میں جو تے پڑنے شروع ہو گئے کہ کمبخت چوری کرتا ہے اور نماز پڑھتا ہے، تلا شی لی گئی حج کر نے تو جا ہی رہے تھے اچھا خاصا مال واسباب موجود تھا، اور یقین ہو گیا کہ یہی چور ہے، پکڑکر بادشاہ کے پاس لے گئے بادشاہ نے سخت سزاد ی، اور منھ کا لا کر کے پورے شہر میں گھما یا گیا، اور یہ اعلان کرایا گیا کہ جو شخص نیک لوگوں کی شکل بنا کر نیکوں کا لباس پہن کر چوری کرتا ہے اس کی یہی سزا ہے،چنا نچا ایسا ہی ہوا، جب شہر میں گھمایا جا نے لگا اور اعلان ہوا، تو اس نے کہا کہ یہ اعلان نہ کرو بلکہ یہ اعلان کرو جو ماں کی نافرمانی کر ے، بوڑھی کمزور ماں کو تنہا چھو ڑکر نفلی حج کرے اس کی یہی سزا ہے، اعلان کرنے والوں نے کہا کہ بادشاہ نے اس طرح کے