صبح اٹھتا ہے کفر کی حالت میں (یہ حدیث پاک کا مفہوم ہے) بسم اللہ نہ پڑھنے سے یہاں تک نوبت آجا تی ہے اسی وجہ سے احادیث پاک میں اس کے پڑھنے کی بہت ترغیب آئی ہے،ایک حدیث میں ہے کہ جب گھر کے دروازہے بند کرو تو بسم اللہ پڑھ کے بند کرواور گھر میں داخل ہونے کی ایک خاص دعاء بھی حدیث پاک میں پڑھنے کے لئے آئی ہے، ایک اور حدیث میں ہے کہ گھر کے برتن بسم اللہ پڑھ کے بندکیا کرو تاکہ وبا سے حفاظت رہے ورنہ بسا اوقات وبا برتنوں میں گھس جاتی ہے،اسی طرح جب بیوی کے پاس جائے اس وقت بھی بسم اللہ پڑھنے کا حکم ہے،اس کی برکت سے شیطان کے اثرات سے حفاظت رہتی ہے،کھانا کھاتے وقت بسم اللہ پڑھنے سے کھانے میں بھی برکت ہوتی ہے،اور اس کھانے سے نور پیدا ہوتا ہے،اگر شروع میں بسم اللہ بھول جائے تو درمیان میں پڑھ لے،حدیث پاک میں قصہ آیا ہے کہ ایک مرتبہ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کھانا کھارہے تھے ایک لڑکی آئی اور بغیر بسم اللہ کے اس نے کھانا شروع کردیا،حضور صلی اللہ علیہ وسلم مسکرائے اور لڑکی کا ہاتھ پکڑ لیا اور فرمایا کہ بسم اللہ پڑھ کے کھاؤ،صحابہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے مسکرانے کی وجہ پوچھی حضور نے فرمایا کہ میں نے دیکھا کہ شیطان کھانے میں شریک نہ تھا لڑکی نے آکر بغیر بسم اللہ کے کھانا شروع کیا تو شیطان بھی اس کے ساتھ آکر شریک ہونے لگا میں نے بسم اللہ پڑھوائی تو بھاگ گیا۔
ایک سوال اور اس کا جواب
ایک طالب علم نے عرض کیا کہ حدیث پاک میں ہے کل امرذی بال لم یبدأالخ یعنی ہر مہتم بالشان کام کو بسم اللہ سے شروع کرنا چاہئے ورنہ ناقص رہتا ہے۔
تو مہتم بالشان سے کون سے کام مراد ہیں ؟فرمایا مسلمان کا تو ہر کام ہی مہتم بالشان ہوتا ہے۔اس کا تو پیشاب پاخانہ کرنا بھی مہتم بالشان عمل ہے اسی واسطے حکم یہ ہے