اعمال بنی آدم کے وزن کئے جانے کی کیفیت
(۲) دوسرا جواب یہ ہے کہ اعمال کو اللہ پاک جسم کی شکل دے دیں گے، اعمال آخرت میں اعراض نہ ہوں گے اجسام ہوں گے، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کا یہی قول ہے، جس کے وزن میں کو ئی اشکا ل نہیں ، اس کا وقوع تو دنیا میں بھی ہوتا رہتا ہے ۔
(۳) تیسرا جواب یہ ہے کہ مضاف محذوف ہے اصل عبارت یہ ہے ان صحائف اعمال بنی آدم یوزن ، اور ظاہر ہے کہ صحائف اجسام کے قبیلے سے ہیں ، اس کی تا ئید اس حدیث پاک سے ہوتی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرما تے ہیں کہ ایک شخص کے لئے حکم ہوگا کہ اس کو جہنم میں لے جا ئو وہ شخص حضورا کرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سے گذرے گا تو آپ فرما ئیں گے کہ اس کو کہاں لے جا رہے ہو، فرشتے عرض کر یں گے کہ اس کے معاصی کا پلڑا بھاری ہے اس لئے اس کو دوزخ میں لے جا رہے ہیں آپ فرما ئیں گے ذرا ٹھہرو! پھر واپس لے چلو اس کے اعمال کا پھر وزن کروجب دوبارہ وزن کیا جا ئیگا تو حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک بطاقۃ یعنی ذرا سا ٹکڑا اس کی نیکیوں کے پلڑے میں رکھ دیں گے جس سے وہ پلڑا جھک جا ئے گااور اس کے لئے جنت میں جانے کا حکم ہوجا ئے گا، وہ شخص عرض کر ے گا یا رسول اللہ یہ کیا تھا جو میری نجات کا ذریعہ ہوا؟ ارشاد فرما ئیں گے کہ یہ وہ نامہ تھا جو تو نے اخلا ص کے ساتھ درود شریف پڑھا تھا وہ میرے پاس محفوظ تھا، اس سے معلوم ہوا کہ نامۂ اعما ل کا وزن ہوگا۔
کافروں کے اعمال وزن کئے جائیں گے یانہیں ؟
اعمال کے اعتبار سے انسان کی چارقسمیں
(۶) ایک بحث یہاں اور کی جا تی ہے کہ اعمال بنی آدم مطلق ہے جس سے