اشکاب لقب ہے، اسمہ مجمع او معمر وقیل عبیداللہ وکنیتہ احمد ابوعبید اللہ وھو الصفار الحضر می نزیل مصر۔(کذافی فتح الباری)
محمد بن فضیل راوی کی تحقیق
محمد بن فضیل کے بارے میں بعض لوگوں نے کہا ہے کہ یہ شیعہ تھے لیکن امام بخاریؒ کی جلالت شان اور حدیث کے بارے میں ان کی غایت درجہ احتیاط کا تقاضایہ ہے کہ اگر یہ شیعہ ہوتے تو امام اپنی کتاب میں ان کی روایت کبھی نہ درج کرتے،ان کی احتیاط کا اندازاس واقعہ سے کیا جاسکتا ہے کہ ایک محدث کی خدمت میں حدیث حاصل کرنے کے لئے حاضر ہوئے معلوم ہوا وہ جنگل تشریف لے گئے ہیں ، وہاں پہونچے تو دیکھا کہ وہ محدث صاحب اپنے گھوڑے کو خالی ڈلیا دکھا کر بلا رہے ہیں ،امام بخاریؒ وہیں سے واپس آگئے اور فرمایا کہ جو اپنے جانور کو دھوکہ دے سکتا ہے اس کی حدیث میں کیا اطمینان کیا جائے۔
نیز محمدبن فضیل سے دوسرے اصحاب صحاح ستہ نے بھی روایت کی ہے اس سے محمدبن فضیل کی توثیق عملی ہوتی ہے،ائمہ جرح وتعدیل نے قولاً ان کی توثیق فرمائی ہے،چنانچہ میزان الاعتدال میں ان کے بارے میں لکھا ہے ہو صادق مشہور صاحب الحدیث۔
امام نسائی نے ان کے بارے میں لابأس بہ فرمایا ہے،امام احمد بن جنبلؒ نے ان کو صدوق کہا ہے۔
بعض حضرات نے جواب دیا ہے کے تشیع کے عرفی معنیٰ مراد نہیں جس کے معنی شیعہ ہونے کے ہیں بلکہ اصطلاحی معنی مراد ہیں ،اصطلاح محدثین میں یہ لفظ رواۃ