حدیث پڑھنے والے طلباء کو اہم نصیحت
طلباء کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا:
اب تک جو زندگی گذرگئی تو گذرگئی لیکن اب طے کرلو کہ ایک ایک سنت پر عمل کرنا ہے جو بھی سنت پڑھو اس پر عمل کرو پھر اس میں یہ نہیں دیکھنا چاہیئے کہ یہ سنن ہدیٰ میں سے ہے یا سنن عادیہ اور سنن زوائد میں سے ،جب حضور ﷺ سے ایک عمل ثابت ہے تو ہم کو عمل کرنا ہے، عشق ومحبت کی یہی علا مت ہے، اور تشقیق کرنایعنی بعض باتوں پر عمل کرنا اور بعض پر عمل نہ کرنا یہ شانِ عشق کے خلاف ہے۔
حضرت عبداللہ بن عمر کا واقعہ
حضور ﷺ کے صحابی حضرت عبداللہ بن عمر ایک مرتبہ سفر میں تشریف لے جارہے تھے،راستہ میں اونٹ پر سے اتر ے اور ایک مقام پرجاکر اس طرح بیٹھ گئے جیسے پیشاب کررہے ہوں ،لیکن نہ پیشاب کیا نہ استنجاء، لوگوں نے آپ سے اسکی وجہ پوچھی تو فرمایا کہ مجھے پیشاب کا تقاضانہ تھا لیکن ایک مرتبہ حضورﷺ اسی راستہ سے گذر رہے تھے اور اس مقام پر اتر کر آپ نے پیشاب فرمایا تھا اس لئے میں نے بھی ایسا کیا،اس کو کہتے ہیں عشق اور یہ ہے محبت کی علامت ۔طلباء سے فرمایا کہ تم لوگ دورہ ٔحدیث کی پہلی جماعت ہو تم لوگوں کو اور زیادہ اہتمام کرنا چاہئے جیسے تم لوگ ہوگے بعد والے بھی ایسے ہی نکلیں گے،بعد والوں پر پہلے والوں کا اثر پڑتا ہے۔
علم میں کامیابی کی شرط تصحیح نیت
فرمایا کوئی بھی علم وفن ہواس کے لئے ضروری ہے کہ اس کو حاصل کرنے سے