باب ۳
ابتداء بخاری شریف
بسم اللہ الرحمن الرحیم ،الحمد للّٰہ رب العالمین والصلوۃ والسلام علی سید المرسلین محمد علیٰ آلہ
واصحابہ اجمعین:
بسم اللہ کی اہمیت وفضیلت اور اس کے پڑھنے کے واقع
کفار مکہ بسم اللہ کے بجائے بسم اللاّت کہا کرتے تھے اللہ تبارک وتعالیٰ نے فرمایا اِقْرَاء بِاسْمِ رَبِّکَ کہ اپنے رب کے نام سے پڑھو،اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں بسم اللہ سے ابتداء فرمائی ہے۔
بسم اللہ کے بے شمار فضائل ہیں ،احادیث پاک میں بسم اللہ پڑھنے کی بہت ترغیب آئی ہے ایک حدیث پاک میں ہے کہ جس اہم کام کو بسم اللہ سے نہ شروع کیا جائے وہ دم بریدہ رہتا ہے یعنی اس کا انجام اچھا نہیں ہوتا،ایک حدیث پاک میں ہے جب بندہ گھر میں داخل ہوتا ہے بسم اللہ نہیں پڑھتا تو شیطان بھی اس کے ساتھ گھر میں داخل ہوجاتا ہے اور شیطان کہتا ہے کہ گھر میں رہنے کا تو ٹھکانہ مل گیا دیکھو آگے کیا ہوتا ہے،پھر جب وہ کھانا کھانے بیٹھتا ہے اور بسم اللہ نہیں پڑھتا تو کھانے میں بھی اس کے ساتھ شریک ہوجاتا ہے اور پھر جب وہ (بسم اللہ کہے بغیر)سوتا ہے تو شیطان خوب اچھی طرح اس کو وساوس اور گندے خیالات میں مبتلا کرتا ہے۔اس کے رگ ریشہ میں سرایت کرجاتا ہے، لکھاہے کہ بسااوقات ایسا ہوتا ہے کہ انسان سوتا ہے ایمان کی حالت میں ،اور