سارے بلب بیکار ہیں اس میں نام کو بھی روشنی نہ ہوگی، اس سے بہتر تو چھوٹا سا چراغ ہے۔چونکہ بلب کا کنکشن صحیح نہیں اس لئے اس سے کوئی فائدہ نہیں ، جو روشنی اس سے حاصل ہونا چاہئے وہ نہیں حاصل ہوسکتی۔
ہمارا بھی اگر کنکشن صحیح ہوگا یعنی علم حاصل کرنے سے پہلے اپنی نیت کو درست کرلیں اور اللہ نے ہمارے لئے جو فیصلہ کردیا اس پر راضی رہیں تو ہمارا کنکشن صحیح رہے گا اور ہماری ذات سے بھی لوگوں کو فیض پہنچے گا۔
چھوٹے اداروں کی اہمیت
کیاایسا نہیں ہوتا کہ بڑی دوکان میں کوئی سامان نہ ملے اور چھوٹی دکان میں وہی سامان مل جائے،کبھی ایسابھی ہوتا ہے کہ بڑے دواخانوں میں کوئی دوا نہیں ملتی اور چھوٹے دواخانوں میں مل جاتی ہے،بسااوقات بڑے اسپتالوں میں ،ممبئی،کلکتہ دہلی کے علاج سے فائدہ نہیں ہوتا لیکن دیہات کے چھوٹے ڈاکٹروں سے چند خوراک میں فائدہ ہوجاتا ہے۔
کیا اللہ تعالیٰ یہ نہیں کرسکتا کہ چھوٹے اداروں اور چھوٹے لوگوں کے منھ سے وہ بات کہلوا دے جو بڑوں کے دل میں بھی نہ آئے ، دینے والی تو اللہ تعالیٰ کی ذات ہے، شاید اللہ کو یہی ادا پسند آجا ئے کہ ہم چھو ٹے ہیں ، چھو ٹے ادارہ میں چھوٹوں سے پڑھتے ہیں ، اگر یہ ادا ہی اللہ کو پسند آجا ئے تو بیڑہ پا رہے ، کتنے اللہ کے بندے ایسے ہیں کہ انہوں نے چھو ٹے اداروں میں رہ کر علم دین حاصل کیا، بڑے اداروں کی شکل بھی نہیں دیکھی لیکن اللہ نے ان سے کام لیا اور اپنے وقت کے وہ امام اور شیخ الحدیث بنے،کتنے ایسے ہیں کہ ان کی علمی استعداد کچھ بھی نہیں لیکن اخلاص کی بدولت بہت بڑا کام کر رہے ہیں اور ان کی ذات سے ہزاروں کو فیض پہنچا رہا ہے، اور کتنے باصلاحیت ذی استعداد