ایسا ہی ہوتا چلا آیا ہے کہ جس کی مخالفت کرنا ہو شیطان ان کو یہی سمجھاتا ہے کہ ان کو بدنام کردو،چنانچہ امام بخاریؒ کو بدنام کیا گیا بالآخر امام بخاریؒ تنگ آگئے اور بخارا کو چھوڑ دیا،ہجرت فرماگئے اور یہ بدوعاء دے کرگئے کہ یا اللہ ان لوگوں نے میرے ساتھ جو کرنے کا ارادہ کیا(یعنی ذلت ورسوائی کا)وہ انہیں پر نازل فرما،امام بخاریؒ تو نکل کر چلے گئے لیکن اس حاکم کا انجام یہ ہوا کہ جلد ہی کسی معاملہ کی وجہ سے اس کو ذلیل ورسواکیا گیا،وہ معنرول بھی کیا گیا اور منھ کا لاکر کے اسکو سڑکوں میں گھمایا گیا۔
(سیر اعلام النبلاء۴۶۴-۱۲)
یہ انجام ہوتا ہے اللہ والوں کو ستانے اور پریشان کرنے کا۔
حضرت موسیٰ علیہ السلام کا واقعہ
اسی طرح حضرت موسیٰ علیہ السلام کا واقعہ ہے کہ ان کو بھی بدنام کرنے کی کوشش کی گئی کہ جب بدنام ہوجائیں گے اور لوگوں کا ان سے اعتماد اٹھ جائے گا توکوئی ان کی بات ماننے کو تیار نہ ہوگا،چنانچہ قارون نے ایک عورت کو مال کا لالچ دے کر اس بات پر آمادہ کیاتھا کہ تم برسر عام یہ کہہ دینا کہ موسیٰ نے میرے ساتھ بدکاری کی ہے ،اللہ کی طرف سے اس پر قہر نازل ہوا اور وہ زمین میں دھنسا دیا گیا۔
جھوٹاالزام لگانے اور غلط دعویٰ کرنے والے کاانجام
ایک عورت اور حضرت سعید بن زیدؓ کی حکایت
حضرت سعید رضی اللہ عنہ ایک صحابی ہیں ایک عورت نے ان پر غلط دعویٰ کردیا کہ انہوں نے میری زمین دبالی،میری زمین پر ناجائز قبضہ کرلیا،آپ کو اس سے سخت