سلف صالحین سے حسن ظن رکھئے اور ان کی کاوشوں کی قدر کیجئے
آپ کوعلمی ذوق اور مطالعہ کا شوق بھی ہے اسلامی لٹریچرپڑھتے ہیں ۔۔۔۔۔ ایک بات میں اپنے تجربے کی بناپر کہتاہوں کہ آپ سلف صالحین اور امت کے ان لوگوں سے جنہوں نے اپنے دائرہ میں دینی وملی کام کیا ہے بدگمان نہ ہوں یہ بڑے خطرے کی بات ہے ،یہ بات ہمارے ان بھائیوں میں بہت زیادہ پیداہوتی جارہی ہے جن کا سارا انحصار مطالعہ پر ہے، وہ تنقیدی کتابیں اور مضامین پڑھتے ہیں تو ان کو ایسا نظر آنے لگتا ہے کہ کسی نے اسلام پر مکمل کام ہی نہیں کیا ،ان کتابوں کے اثر سے وہ دینی خدمت کے ناپنے کے لئے ایک فیتہ بنالیتے ہیں جس سے وہ ہر مصلح اور مجدد کو ناپتے ہیں جیسے فوج میں بھرتی ہونے والے رنگروٹ ناپے جاتے ہیں یہ صحیح نہیں ،آپ کو معلوم نہیں کہ ان اللہ کے بندوں نے کن سخت حالات میں کام کیا ۔
میں صاف کہتا ہوں کہ اسلام اب جو دنیا میں محفوظ ہے اور زندہ ہے اس میں سب کا حصہ ہے محدثین ،فقہاء،صلحاء امت،اولیا ء اللہ رحمہم اللہ سب کا اس میں حصہ ہے ۔
اگر کوئی یہ کہے کہ امام ابوحنیفہ ؒ کیاکرتے تھے؟نماز روزے کے مسائل بتاتے تھے انہیں تو اسلامی خلافت وسلطنت قائم کرنی چاہئے تھی ،تو صاحب خلافت تو قائم ہوجاتی لیکن آپ کو نماز پڑھنا کون سکھاتا؟اور وہ خلافت کس کام کی جس میں نماز پڑھنا کسی نہ آتا ہو؟
یادرکھئے! سب لوگ اپنے امکان واستطاعت کے مطابق دین کی خدمت اور اس کی حفاظت میں لگے ہوئے تھے ،کوئی وعظ کہہ رہا تھا کوئی تقریر کررہاتھا ،اور کوئی حدیث پڑھا رہا تھا،کوئی فتوے دے رہا تھا اور کوئی کتابیں لکھ رہا تھا ،اپنی اپنی جگہ اسلام کی خدمت