وجہ سے نبوت کا سلسلہ بند ہوگیا۔ اس لئے آپؐ کے بعد کوئی نبی نہ ہوسکے گا۔ یہ مطلب نہیں کہ آپؐ کے مہر نبوت ہونے کی وجہ سے آپؐ کی نبوت کی تصدیق کرنے پر نبی آسکے گا۔ اگر ایسا ہو تو لا نبی بعدی کے کیا معنی ہوںگے؟
۲… رسول اﷲﷺ کا ارشاد گرامی: ’’عن انس بن مالکؓ قال قال رسول اﷲﷺ ان الرسالۃ والنبوۃ قد انقطعت فلا رسول بعدی ولا نبی (مسند احمد ج۳ ص۲۶۷)‘‘ {حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ آپ نے فرمایا کہ نبوت ورسالت کا سلسلہ ٹوٹ چکا (ختم ہوچکا) اس لئے میرے بعدکوئی رسول ہوگا اور نہ کوئی نبی۔}
نوٹ: اہل علم جانتے ہیں کہ: ’’لا رجل فی الدار‘‘ کی طرح ’’لا رسول ولا نبی بعدی‘‘ میں ’’لا نفی‘‘ جنس کے لئے ہے۔ اب معنی یہ ہوں گے کہ حضورﷺ کے بعد کسی قسم کا جدید نبی وجدید رسول نہیں آسکتا۔ خواہ وہ ظلی نبی ہو یا بروزی نبی ہو۔
۳… رسول اﷲﷺ کا ارشاد گرامی ہے: ’’قال رسول اﷲﷺ انا خاتم النبیین لا نبی بعدی (ابوداؤد ج۲ ص۱۲۷، کتاب الفتن)‘‘ {میں نبیوں کے سلسلے کو ختم کرنے والا نبی ہوں۔ میرے بعد کوئی نبی نہ ہوگا۔}
۴… حضورﷺ نے خاتم النبوۃ کی مثال دیتے ہوئے یوں ارشاد فرمایا: ’’میری مثال ایسی ہے کہ کسی نے ایک حویلی (عمارت) تعمیر کرائی۔ مگر اس میں ایک ’’اینٹ‘‘ کی جگہ خالی رہ گئی۔ جب وہ اینٹ لگے تو وہ حویلی (عمارت) پوری ہو جائے تو پیغمبروں میں میں اس آخری اینٹ کے مانند ہوں۔‘‘ (بخاری شریف ج۱ ص۵۰۱، باب خاتم النبیین)
یہاں عمارت سے مراد قصر نبوت ہے۔ ہر نبی وہر رسول اس عمارت کی ایک ایک اینٹ کی حیثیت رکھتا ہے۔ آخری اینٹ سے مراد حضرت محمدﷺ ہیں اور نبیوں کے سردار ہیں۔ دیگر انبیاء کرام آپؐ کے ماتحت ہیں۔ آپؐ کی آمد کے قبل نبوت کے مخصوص فرائض کو انجام دینے کے لے جو انبیاء علیہم السلام آئے تھے اور مخصوص قوم اور مخصوص مقامات پر بھیجے گئے تھے۔ وہ سب اپنے اپنے فرائض ادا کر گئے اور سید المرسلینﷺ مبعوث ہوئے تو آپ کو تمام انبیاء کے برخلاف سیدالمرسلین، رحمتہ اللعالمین، خاتم النبیین جیسے تین عظیم الشان خلعتوں سے نوازا گیا۔ جو آج تک کسی نبی یا رسول کو نہیں دیاگیا۔ نہ کسی رسول کی رسائی ان تک ہوئی۔ تفصیل یہ ہے:
آپ کا سید المرسلین میں
خداوند قدوس کا فرمان: ’’یٰسین‘‘ {اے رسولوں کے سردار۔}