معلوم ہوا کہ انگریزی اور عبرانی وغیرہ جتنے الہام مرزاقادیانی پر نازل ہوئے ہیں۔ سب بیہودہ اور غیرمعقول تھے اور اس سے لازم آتا ہے کہ معاذ اﷲ خدا عبث اور بیہودہ افعال کا مرتکب ہو اور لازم آتا ہے کہ ایسا نبی بھی بیہودہ اور نامعقول ہوگا۔ اب بطور نمونہ مرزاقادیانی کے بیہودہ الہام ملاحظہ ہوں۔
بیہودہ الہام
۱… ’’پریشن، عمر براطوس یا پلاطوس (نوٹ) آخری لفظ پڑتوس ہے یا پلاطوس ہے۔ بباعث سرعت الہام دریافت نہیں ہوا اور نمبر۲ میں عمر عربی لفظ ہے۔ اس جگہ پراطوس اور پریشن کے معنی دریافت کرتے ہیں کہ کیا ہیں اور کس زبان کے یہ لفظ ہیں۔‘‘ (تذکرہ ص۱۱۵)
۲… ’’ھو شعنا نعسا‘‘ (تذکرہ ص۱۱۶) پر مرزاقادیانی کا ایک طویل عریضہ میر عباس علی شاہ کے نام پر تحریر ہے۔ جس میں تحریر فرماتے ہیں کہ اخویم میر عباس علی شاہ صاحب سلمہ… اس جگہ پراطوس اور پریشن کے معنی دریافت کرنے ہیں کہ کیا ہیں اور کس زبان کے یہ لفظ ہیں۔ پھر دو لفظ اور ہیں۔ ’’ھو شعنا نعسا‘‘ معلوم نہیں کس زبان کے ہیں۔ انتہی بقدر الحاجۃ!
کیا نبی ایسا ہوتا ہے کہ اپنی وحی کے معنی دوسرے سے دریافت کرتے پھریں۔ واقعی بقول مرزاقادیانی ایسے الہام اور ایسی وحی بیہودہ اور غیرمعقول ہوتے ہیں۔
۳… ’’میں کر سکتا ہوں جو چاہوں گا۔‘‘
I can waht I will do.
۴… ’’میں تمہاری مدد کروں گا۔‘‘
I shall help you.
۵… ’’وہ ضلع پشاور میں ٹھہرتا ہے۔‘‘
He halts in the zila peshawar.
(حقیقت الوحی ص۳۰۳، خزائن ج۲۲ ص۳۱۶)
۶… ۱؎I shall give you a large party of Islam.
(براہین احمدیہ ص۵۵۷ حاشیہ در حاشیہ، خزائن ج۱ ص۶۶۴)
۱؎ اس کو لکھتے ہوئے مرزاقادیانی تحریر کرتے ہیں کہ چونکہ اس وقت یعنی آج کے دن اس جگہ کوئی انگریزی خواں نہیں اور نہ اس کے پورے معنی کھلے ہیں۔ اس لئے بغیر معنوں کے لکھا گیا ہے۔ (براہین بحوالہ بالا)