بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
قادیانی جماعت کے بھگوڑے سربراہ مرزا طاہر قادیانی نے لندن سے دنیا بھر کے مسلمانوں کو معاندین، مکفرین اور مکذبین قرار دے کر انہیں مباہلہ کا چیلنج دیا ہے۔ مرزاطاہر قادیانی کا ’’مباہلہ کا کھلا کھلا چیلنج‘‘ نامی پمفلٹ لندن سے ملک کے بیشمار سیاسی، دینی، علمی اور سماجی شخصیات کو ارسال کیاگیا ہے۔ بعد ازاں قاضی منیر نے ضیاء الاسلام پریس ربوہ (جناب نگر) سے اسی پمفلٹ کو چھپوایا اورملک کے مختلف شہروں میں خدام الاحمدیہ کے نوجوانوں کی معرفت مسلمانوں کے گھروں، مکانوں اور دوکانوں پر رات کی تاریکی میں وسیع پیمانے پر تقسیم کیاگیا۔ اسی پمفلٹ میں مرزا طاہر نے سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کی ہے۔ قادیانی جماعت کے سربراہ نے جھوٹ اور کذب بیانی کے میدان میں بانی جماعت مرزاغلام احمد قادیانی سمیت اپنے پیش رو راہنماؤں کو بھی مات کر دیا ہے۔ موصوف نے روایتی عیاری اور مکاری سے کام لیتے ہوئے اپنے ان اساسی، الہامی اور مخصوص سیاسی عزائم سے انحراف کیا ہے جو بانی جماعت اور قادیانی جماعت کی کتابوں اور تحریروں میں روز روشن کی طرح عیاں ہیں۔ اگر دنیا میں کوئی ایسا ادارہ موجود ہے جو جھوٹ، کذاب وافتراء میں یدطولیٰ رکھنے والوں کو انعام دیتا ہو تو بلاشبہ جھوٹ کے چمپئن مرزاطاہر قادیانی کو اس کا گولڈ میڈل دیا جانا چاہئے۔ مرزاطاہر احمد قادیانی نے نہایت ڈھٹائی کے ساتھ کہا ہے۔
۱…
احمدیت کو قادیانیت اور مرزائیت کے فرضی ناموں سے پکارا جارہا ہے۔ اس طرح ایک فرضی مذہب بناکر جماعت احمدیہ کی طرف منسوب کیا جارہا ہے۔ جو ہرگز جماعت احمدیہ کا مذہب نہیں۔
۲…
مرزاغلام احمد قادیانی کے تمام دعاوی اور عقائد جو ان سے منسوب کئے جاتے ہیں۔ وہ فرضی ہیں اور حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔
۳…
مرزاقادیانی کی قائم کردہ جماعت کے خلاف بیان کئے جانے والے ’’سیاسی عزائم‘‘ محض اسے بدنام کرنے کے لئے شرانگیز پراپیگنڈہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان تمام الزامات کا بھی حقیقت سے قطعاً کوئی تعلق نہیں۔