ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
اور یہ بھی خوب سمجھ لو کہ یہ سب باتیں دور ہی دور رہتے ہیں کھٹن معلوم ہوتی ہیں مگر جب کام میں لگ جاؤ گے تب سب آسان نظر آنے لگیں گی اس لئے ہمارے نزدیک مشکل ہے ان کے نزدیک سب آسان ہے اس لئے کر کے دیکھو خواہ بطور امتحان ہی کر کے دیکھو اسی کو فرماتے ہیں ۔ سالہا تو سنگ بودی دل خراش آزمو دن رایک زمانے خاک باش (51) بزرگوں کی مختلف شانیں ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بزرگوں میں مختلف شانیں ہوتی ہیں ۔ اس پر میں یہ شعر پڑھا کرتا ہوں ۔ بگوش گل چہ سخن گفتہ کہ خندان است بعند لیب چہ فرمودہ کہ نالاں ست مثلا کسی پر تواضع کا غلبہ ہوتا ہے کسی پر شفقت اور رحمت کا کسی پر جلال کا کسی پر جمال کاو اس پر کیا اعتراض ہو سکتا ہے ۔ یہ اختیاری چیزیں تھوڑا ہی ہیں ۔ (52) حلال اور حرام ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ لوگ تو مجھ کو حلال کریں کیا میں جلال بھی نہ کروں وہ بھی محض اس غرض سے کہ ان کی کسی طرح اصلاح ہو ۔ ان میں انسانیت پیدا ہو آدمیت آئے ۔ میری اس میں کوئی خاص غرض نہیں ہے میں جو کچھ کرتا ہوں یا کہتا ہوں مغلوب ہو کر نہیں کرتا بلکہ سب قصد سے کرتا ہوں اور کہتا ہوں ۔ بحمد اللہ تعالی مجھ پر اضطرار کی کیفیت کسی وقت بھی نہیں ہوتی اگر چاہوں تو نہ کہوں نہ بولوں کوئی مجبور تھوڑا ہی ہوں یہ دوسری بات ہے کہ ضبط پر تکلیف ہو ۔ ہوا کرے تکلیف اگر میں تکلیف برداشت کر کے اس کا قصد کروں کہ خاموش رہوں اور آنے والوں پر روک ٹوک نہ کروں تو میں الحمدللہ اس پر قادر ہوں کوئی مانع نہیں لیکن اسی کے ساتھ میرا یہ خیال ہے کہ جب تک اس کام کو میں کر رہا ہوں اور اسی خیال سے لوگ میرے پاس آتے اس وقت تک میں ایسا کرنے کو خیانت سمجھتا ہوں اس لئے یہ سب دین کے واسطے ہے ۔ (53) حضرت حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ کی توضع ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایسے کام جس کی دوسروں کو فرمائش کرنا گوارا نہ ہو یا مرضی