ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
تعویذ ۔ تو دونوں میں مابہ الفرق کیا ہے اگر میرے فرائض میں سے پوچھنا ہے تو تعویذ کو بھی میں ہی پوچھ لیتا ۔ اگر میرے ذمہ نہیں تو پھر اس کو کیوں نہیں ظاہر کیا کہ فلاں چیز کا تعویذ ۔ عرض کیا کہ غلطی ہوئی آئندہ اس کا خیال رکھا جائے گا پوری بات کہا کروں گا ۔ فرمایا خیر غلطی کا اقرار کر لیا اس لئے گنجائش نکل آئی ۔ اب یہ کیجئے کہ اس وقت سے پندرہ منٹ بعد پوری بات کہہ کر تعویذ مانگئے ۔ یہ تمہیں اختیار ہے کہ چاہے یہاں پر بیٹھے رہو یا اتنی دیر کےلئے اور کہیں اٹھ کر چلے جاؤ ۔ وہ صاحب مجلس ہی میں بیٹھے رہے اور وقت پورا کرنے کے بعد حضرت والا سے عرض کیا کہ ڈر کا تعویذ چاہئے اس وقت حضرت والا ڈاک کا کام کر رہے تھے ایک دم کام چھوڑ کر فرمایا بہت اچھا اور تعویذ لکھ کر دے کر فرمایا کہ دیکھو ہمیشہ پوری بات کہنا چاہئے ادھوری بات سے دوسرے کو اذیت پہنچتی ہے عرض کیا آئندہ کبھی ایسا نہ ہو گا ۔ (147) بد فہمی اور بد عقلی کی گرم بازاری ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل بدفہمی اور بد عقلی کا اس قدر بازار گرم ہے کہ مرد ہوں یا عورتیں عوام ہوں یا خواص عالم ہوں یا جاہل قریب قریب ہر طبقے کے لوگوں میں اس کی کمی پائی جاتی ہے اور ابتلاء ہو رہا ہے ۔ ایک بی بی آج گیارہ بجے والی گاڑی سے گھر پر آئی ہیں انہوں نے اس قدر پریشان کیا کہ جس کا کوئی حد و حساب نہیں ۔ خدا معلوم فہم و عقل دنیا سے رخصت ہو ہی گئے ۔ میں نے اس خیال سے کہ بیچاری وقت اور روپیہ صرف کر کے آئی ہیں ۔ معلوم کروں کیا بات ہے کیا حاجت ہے اگر کوئی کام میرے کرنے کا ہے اس کو انجام دوں بلا پوچھے اور بدون ان کے بتلائے ہوئے کیسے کام ہو سکتا تھا ۔ میں نے اپنے گھر میں سے کہا کہ ان سے پوچھو کہ کیا کہتی ہیں آنے کی غرض کیا ہے جواب میں کہتی ہیں کہ کیا کہوں ۔ میں نے گھر میں سے کہا کہ اب مت پوچھو جانے دو ۔ پوچھنے میں ہماری کوئی مصلحت نہیں نہ ہمارا کوئی کام ۔ انہیں کی مصلحت ہے نہیں بتلاتیں جانے دو ۔ لیکن بدون بتلائے ہوئے کام نہیں ہو سکتا ۔ یہ بتلانے سے معذور ہیں ۔ ہم بے بتلائے کام کرنے سے معذور ہیں اس کے بعد سب کچھ بتلا دیا ۔ میں نے کہا کہ میں تمہارے بات کا جواب بھی دوں گا اور کام وغیرہ بھی سب کچھ ہو گا ۔ لیکن تم نے پریشان کر کے کیوں بتلایا اگر پہلے ہی بتلا دیا ہوتا تو تمہارا کونسا حرج تھا کچھ نہیں وہی رسم کا غلبہ ۔