ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
بٹھایئے نہیں بیٹھ سکتا اس کی یہ کیفیت رہتی ہے الم تر انهم في كل واديهيمون ایک ہندو کے بچے کو بٹھایئے معتکف ہوئے بیٹھا رہے گا اس کی یہ کیفیت رہتی ہے يعكفون علي اصنام لهم ۔ یہی فرق دونوں کی مشق حساب کی حالت میں ہے ۔ ہندو کا بچہ سو سوالات نکال کر بھی سانس نہ لے گا اور مسلمان کا بچہ زائد سے دو چار سوال نکالے گا اور گھبرا جائے گا ۔ یہی فرق ذہین آدمی اور غیر ذہین میں سمجھ لیا جاوے ذہین آدمی کا ذہن ہر وقت حرکت میں رہتا ہے اس لئے جو ثمرات یکسوئی پر مرتب ہوتے ہیں وہ ان کو کم حاصل ہوتے ہیں ۔ مگر یہ بھی یاد رکھنے کی بات ہے کہ نہ ایسی ذہانت مقصود ہے نہ ایسے ثمرات ۔ (284) مسئلہ اختیاری اور غیر اختیاری ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ طریق تو بہت سہل چیز ہے مگر لوگوں نے خود سخت بنا رکھا ہے ۔ فضول اور غیر مقصود چیزوں کو اس میں ٹھونس کر سخت کر لیا حالانکہ اب اختیاری اور غیر اختیاری کے مسئلہ نے تمام سلوک کے مراحل کو آسن کر دیا ۔ مگر اب بھی اگر لوگ دشواریوں ہی کا شکار بنیں تو اس کا کیا علاج ۔ (285 ) اعمال کی روحانی کیفیات ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں تو کہا کرتا ہوں کہ اعمال بڑی چیز ہیں ۔ احوال میں کیا رکھا ہے اعمال میں جو کیفیات ہیں ہیں وہ نہایت ہی لطیف ہیں محسوس نہیں ہوتی اور یہ روحانی کیفیات ہوتی ہیں جو اعمال سے پیدا ہوتی ہیں اور احوال اکثر نفسانی ہوتے ہیں اور دونوں میں فرق یہ ہے کہ اعمال میں جو کیفیات ہوتی ہیں ان میں سکون ہوتا ہے اور احوال نفسانی میں ایک قسم کا زور شور ہوتا ہے جس کی وجہ سے یہ محسوس ہوتے ہیں وہ محسوس نہیں ہوتے لیکن اصل چیز اعمال ہی ہیں مگر چونکہ انکے ثمرات باطنی لطیف ہوتے ہیں اور محسوس نہیں ہوتے اس لئے سالک یہ سمجھتا ہے کہ مجھ کو کچھ حاصل نہیں ہوا اسی باب میں حضرت مولانا گنگوہی نے ایک بار ارشاد فرمایا کہ اگر تمام عمر کے مجاہدات وریاضات بعد یہ سمجھے کہ مجھ کو کچھ حاصل نہیں ہوا تو اس کو سب کچھ حاصل ہو گیا بشرطیکہ اعمال میں خلل نہ ہو کیونکہ اس حالت