ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
کروں اس کوڑ مغزی کا کیا علاج ۔ میں نے اب بھی رعایت ہی کا جواب لکھا ہے اب بھی ضابطہ نہیں برتا میں نے لکھا ہے کہ طبیب پہلے کچھ کہا کرتا ہے یا مریض ۔ اس کے جواب میں اگر گڑ بڑ کی تو ضابطہ سے کام لوں گا اس واقعہ کو دیکھ کر معترض حضرات فیصلہ کریں کہ کس کے اخلاق کا خراب ہونا لازم آتا ہے اور اس قسم کی بد فہمی کی باتیں زیادہ تر انگریزی خوان کرتے ہیں اس لئے ان سے استغناء ہی کا برتاؤ ہونا چاہئے یہ کہیں یہ نہ سمجھیں کہ ہمارے رجوع کرنے کو ملانے غنیمت سمجھتے ہیں یہ لوگ اکثر مغرور ہوتے ہیں مشکل سے ان کا دماغ درست اور سیدھا ہوتا ہے ویسے کہاں قبضہ میں آتے ہیں ۔ اگر سب اہل علم اس طرز کو اختیار کرلیں تو میں سچ عرض کرتا ہوں کہ بہت جلد ان لوگوں کے دماغ سیدھے ہو جائیں ایسے بد دماغوں کو منہ نہ لگایا جائے ۔ یہ اہل علم اور دین کو نظر تحقیر سے دیکھتے ہیں ۔ (228) رسمی درویشی کا انجام ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جن مشائخ کے یہاں رسوم کا غلبہ ہے وہاں ساری عمر لوگ جہل ہی میں مبتلا رہتے ہیں جہل سے نجات نہیں ہوتی اس کا سبب وہی رسمی درویشی ہے اور یہاں پر بحمد اللہ حقیقی درویشی ہے میں تو اللہ تعالی کا لاکھ لاکھ شکر ادا کرتا ہوں کہ طبیعت میں غلبہ طالب علمی ہی کا ہے حقیقی درویشی یہی ہے میں اس نعمت پر بڑا خوش ہوں کہ اللہ نے بزرگان سلف اور اپنے اکابر کے مسلک پر عمل کی توفیق عطا فرمائی گو اصل نہ ہو نقل ہی سہی ۔ یہ بھی حق تعالی کی بڑی نعمت ہے ۔ (229) نعمت ادب پر اظہار تشکر ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ مجھ کو نہ ایسا علم ہے نہ اس درجہ کا عمل ہے البتہ ایک چیز ہے جو خدا تعالی نے دی ہے خواہ اس کو کوئی دعوی بھی سمجھ لے وہ ایک چیز یہ ہے کہ مجھ میں ادب ہے یہ خدا کی بڑی نعمت ہے جو مجھ کو عطاء فرمائی گئی ہے ۔ کسی مشرب کسی مسلک کے اللہ اللہ کرنے والے ملے مجھ سے سب خوش رہے اور سب نے دعائیں دیں ۔ میں غیر مسلک کے اللہ اللہ کرنے والوں سے بھی ملا ہوں ۔ گو اعتقاد سے نہ ملتا تھا مگر ادب سے ملتا تھا ۔ اعتقاد اور چیز ہے ادب اور چیز ہے ۔ ادب میں سب کا کرتا ہوں باقی اعتقاد یہ جس سے ہے اس سے ہے ۔