ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
طالب علمی کی شوخی تھی ۔ میں نے پو چھا کہ کیا ذکر جہر علی الاطلاق منع ہے ۔ بے سوچے کہہ دیا کہ جی میں نے کہا تو آذان بھی آہستہ کہا کرو چپ ہو گئے کچھ نہ بن پڑا حالانکہ اس کا بھی جواب تھا کہ بعض مستثنی بھی ہیں ۔ ذکر خفی اگر خلوص سے ہو جلی سے افضل ہے لیکن اگر خلوص نہیں بلکہ اس نفس کی شرارت ہو کہ اگر کسی روز آنکھ نہ کھلے تو شیخ صاحب کی کرکری نہ ہو گی سب سمجھ لیں کہ وہ تو ہمیشہ ذکر خفی کرتے ہیں آج بھی ایسا ہی ہوا ہو گا پتہ نہ چلے گا اور یہ نفس کا بڑا زبردست کید ہے تو ایسے شخص کے لئے جلی ہی افضل اور علاج ہے ۔ایک نقشبندی کو ایک چشتی نے عجیب لطیف جواب دیا ۔ نقشبندی نے کہا تھا کہ ہم نے سنا ہے کہ تم ذکر جہر کرتے ہو مطلب یہ تھا کہ اس میں ریا ہے یہاں تک کہ ہم تک خبر پہنچ گئ ۔ چشی نے کہا کہ ہم نے سنا ہے کہ تم ذکر خفی کرتے ہو ۔ مطلب یہ کہ سننا تو مشترک رہا تو پھر اس میں بھی ریا ہوگئ ۔ دونوں میں فرق ہی کیا ہوا ۔ حضرت مولانا گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ نے ایک عجیب بات فرمائی کسی شخص کو ذکر جہر بتلایا کہنے لگا کہ اس میں تو ریا ہوگئ ۔ فرمایا کہ جی ہاں جہر میں تو سب کو معلوم ہے کہ لا الہ الا اللہ ۔ لا الہ الا اللہ ۔ الا اللہ الا اللہ کر رہا ہے اس میں تو ریا ہو گی ۔ اور خفی میں جب گردن جھکا کر آنکھ بند کر کے بیٹھو گے لوگ سمجھیں گے کہ نہ معلوم لوح و قلم کی سیر کررہے ہیں یا عرش و کرسی کی ۔ اس میں ریاءنہ ہو گی ۔ واقعی یہ حضرات حکیم ہیں خوب نبض پہچانتے ہیں ۔ مگر یہ باتیں محض کتا بیں پڑھنے سے نصیب نہیں ہو تیں ۔ کسی کامل کی صحبت کی برکت سے نصیب ہو سکتی ہیں ۔ (236) مبتدی کے لئے ایک ضروری کا م ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ مبتدی کو چاہئے کہ محبت اور ادب تو سب سے رکھے لیکن اعتقاد ایک ہی سے رکھے ۔ مختلف جگہ اعتقاد پیدا کرنے سے شبہات اور تشویشات کا دروازہ کھل جائے گا ۔ پھر ان شبہات سے یہ حالت ہوگی ۔ شد پریشان خواب من ازکثرت تعبیرہا ۔ وجہ یہ کہ ابتداء میں جوش ہو تا ہے ۔ بس اسی میں رہے گا کہ اس سے کچھ لے لیا اس سے کچھ لے لیا اس تشویش میں مقصو د ہا تھ نہ آئے گا اس لئے اتباع کا تعلق ایک ہی چاہئے ۔ اور یہ ضروری نہیں کہ جس سے تعلق کیا جائے وہ اپنے ہم عصروں سے افضل اور اکمل ہو بلکہ خواہ افضل اکمل نہ ہو لیکن فن سے واقف ہو اور طالب کو اس سے مناسبت ہو ۔اور اصل