ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
بیعت ہوں اس کو مشرک بھی سمجھتے ہیں کچھ اصول اور حدود ہی نہیں اس قدر گستاخ ہیں الا ماشاء اللہ ۔ اور جاہلوں کی تو شکایت ہی کیا بعضے مولوی اپنی کتابوں میں لکھ گئے کہ تقلید حرام ہے اور یہ بھی لکھا ہے کہ مقلدین جس قدر ہیں سب کو حدیث سے بعد ہے خصوصا حنفیہ کو سب سے زیادہ ہی بعد ہے ۔ فرمایا کہ بس قرب تو حدیث سے جناب ہی کو تھا ۔ ان کے عامل بالحدیث ہونے پر تعجب ہے کونسی قسم کے عامل بالحدیث ہیں ۔ اردو میں خطبہ پڑھنے کو جائز سمجھتے ہیں اس میں حدیث کو نہیں دیکھتے ۔ مجھ کو معلوم ہوا کہ میرا مجموعہ خطب اس لئے نہیں خریدتے کہ اس میں اردو میں خطبہ پڑھنے کو مکروہ لکھا ہے ۔ جب سنت پر عمل نہ ہوا تو یہ فرقہ بھی بدعتی ہی ہوا مگر ان کو یہ بھی خبر نہیں ۔ (248)کہ دور سے تو روایات سن کر لوگ مجھ سے گھبراتے ہیں ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ دور سے تو روایات سن کر لوگ مجھ سے گھبراتے ہیں مگر جب پاس آکر رہتے ہیں اس وقت انس ہوتا ہے ۔ میری تعلیم کا خلاصہ اخلاق کے بارے میں صرف یہ ہے کہ کسی کو اذیت نہ پہنچاؤ پس اصل یہی ایک بات ہے اور سب سے بڑی ہے اور باقی سب اس کی فرع ہیں ۔ مثلا معاملہ صاف رکھو ۔ بات صاف کہو ۔ یہ میری تعلیم کا خلاصہ ہے جس سے لوگ گھبراتے ہیں وجہ یہ کہ لوگ اس کے عادی نہیں رہے ۔ رسوم کا غلبہ ہو گیا حقائق مٹ گئے ۔ اس لئے یہ باتیں لوگوں کو نئی معلوم ہوتی ہیں اس لئے وحشت ہوتی ہے ایک صاحب یہاں پر آئے تعلیم یافتہ تھے ۔ دور سے سفر کرکے آئے روپیہ اور وقت صرف کیا ۔ میں نے پوچھا کس غرض سے آنا ہوا ۔ جواب میں کہتے ہیں ۔ والذين جاهدوا فينا لنهدينهم سبلنا میں نے کہا کہ میں ان رموز کے سمجھنے سے قاصر ہوں سمجھ نہیں سکا مگر میں نے یہ مواخذہ نرم لہجہ میں کیا ۔ یہاں سے واپس جاکر میرے ایک دوست مولوی صاحب سے کہا کہ میں تو شان فاروقی سمجھ کر گیا تھا یعنی اس کا طالب تھا وہاں تو شان عثمانی ہے یعنی مجھ کو نافع نہیں ہوئی ۔ مجھ کو سن کر تعجب ہوا کہ کیا الٹی بات کہی ۔ کیا نرمی سے مواخذہ کرنا شان فاروقی کے خلاف ہے ۔ اتنی کسر ضرور رہی کہ میں نے ان کو مارا نہیں ۔ یہ شان عثمانی تھی مجھ کو اس سے آگے بڑھ کر ان کے ساتھ برتاؤ کرنا چاہئے تھا ۔ اب بتلائیے جب یہ نرمی سے راضی نہیں ہوتے تو راضی رکھنے کا پھر کون سا طریق ہے ۔ اب ہر شخص سے مجھ کو پوچھنا چاہئے کہ کہو بھائی