ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
نہیں کیا جاتا کہ اس طرز سے دین کی ذلت ہوگی جس کو معتقد بنارہے ہیں وہی غیر معتقد ہوگا وہ سمجھے گا کہ اپنی غرض کی وجہ سے میری خدمت اور چاپلوسی کی جارہی ہے ۔ اس چاپلوسی پر یاد آیا کہ ایک شخص کا لگا سے یہاں پر آیا تھا اس کی کسی بد تمیزی پر میں نے روک ٹوک کی ہو گی ۔ یہاں سے واپس جاکر اس نے کہا کہ اخلاق بالکل نہیں ۔ وہاں کوئی بابو صاحب ہیں دفتر میں انہوں نے جواب میں کہا کہ تم اب تک ایسوں ہی سے ملے ہو جن کو تم سے کچھ توقع ہے اس لئے وہ ایسا ہی برتاؤ کرتے ہیں جس کے تم طالب ہو اور جس کو تم سے توقع نہیں وہ ایسا برتاؤ کیوں کرے گا وہ تو آنے والے کے ساتھ وہ برتاؤ کرے گا جس کا وہ اہل ہے ۔ 28 رجب المرجب 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم دو شنبہ (332) ایک مہمل خط کا مضمون فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے جس کا ہر جزو مبہم ہے چنانچہ لکھا ہے کہ مجھ نالائق سے ایسی کیا گستاخی ہو گئی کہ حضور نے مجھ سے آنکھیں ہی بدل لیں ۔ میں تو آپ کا بچہ ہوں آپ میرے رہبر ہیں مجھ کو تو آپ کا سہارا تھا مجھ کو کھویا ہوا علم عطاء فرمائیں اور بھی کچھ اس قسم کا مضمون ہی میں نے لکھ دیا کہ میں اس خط کا مطلب ہی نہیں سمجھا کیا جواب دوں کیا سوتے میں لکھا ہے ۔ ایسے مہمل خط آتے ہیں ۔ (333) اصل طریق اصلاح ایک شخص کی غلطی پر مواخذہ فرماتے ہوئے فرمایا کہ ان لوگوں نے نہ معلوم کوئی کمیٹی بنالی ہے کہ سارے بد فہم اس میں سے مییرے ہی پاس آتے ہیں سب ایک ہی مدرسہ کے پڑھے ہوئے ہیں وہ شخص چلا گیا ۔ فرمایا کہ میں تو فہیم آدمی سے تلعق رکھنا چاہتا ہوں وہ چاہے چار ہی آدمی کیوں نہ ہوں ۔ بظاہر تو نقصان معلوم ہوتا ہے کہ یہ محروم چلا مگر محروم نہیں مرحوم ہو کر چلا ۔ ساری عمر کے لئے کان کھل گئے ۔ آج کل مشائخ آنے والوں کی بے جا رعیتیں کرتے ہیں اس سے وہ لوگ اصلاح کے طریق کو نئی بات سمجھنے لگے حالانکہ نئی باتیں وہ ہیں جو رسمی پیروں نے کر رکھی ہیں اصل طریق اصلاح کا یہی تھا حضرت سلطان جی کے پاس دو