ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
کرتے ہیں تو باقاعدہ مکان تیار ہو جاتا ہے ان ہی باتوں پر لوگ مجھ سے خفا ہیں ۔ میں اصول پر چلانا چاہتا ہوں وہ بے اصول چلنا چاہتے ہیں یہی لوگوں سے میری لڑائی ہے ورنہ ان سے کیا کوئی حصہ تھوڑا ہی بانٹ رہا ہوں ۔ (200) نجدیوں کے بارے میں حضرت حکیم الامت رحمۃاللہ کی رائے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک شخص تمام عالم کو کیسے خوش رکھ سکتا ۔ اگر تمام عالم کسی سے خوش رہ سکتا ہو تو وہ اللہ اور اللہ کے رسول کی ذات ہے مگر ان سے بھی سب خوش نہیں تو پھر کسی کا کیا منہ ہے کہ اس کا دعوی کرے یا اس کی توقع رکھے ۔ اب دیکھ لیجئے نجدیوں ہی پر کس قدر اعتراضات ہورہے ہیں ان کی سختی کے بہت لوگ شاکی ہیں حالانکہ بعضی سختی انتظام کی ضرورت سے کی گئی ہے ۔ ایک صاحب نے مجھ سے نجدیو ں کے بارے میں پوچھا تھا کہ آپ کا ان کے متعلق کیا خیال ہے میں نے کہا کہ میرا یہ خیال ہے کہ وہ نرے نجدی ہیں وجدی نہیں بس اتنی ہی کمی ہے یعنی ان میں صوفیوں کا اثر نہیں خشک لوگ ہیں ۔ اور میں نے یہ کہا کہ کاش ان میں یہ رنگ پیدا ہو جاوے تاکہ وہاں سے آنے والوں سے ہم یہ کہہ سکیں ۔ باز گواز نجد از یاران نجد تا درو دیوار را آری بوجد (201) ہر جگہ ہمت سے دین پر عمل کرسکتا ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اگر آدمی پکا ہو تو ہر جگہ ہمت سے دین پر عمل کرسکتا ہے کہیں بھی کو ئی مانع نہیں یہ تو محض کمزوری ہے کہ صاحب فلاں وجہ سے نماز نہیں پڑھ سکا ۔ فلاں وجہ سے امر بالمعروف نہیں کرسکا اور یہ کمزوری ہوتی ہے غرض سے یا خوف سے جس میں دوسرا موقع تو کسی وقت عذر کا بھی ہوسکتا ہے اور پہلا تو کوئی عذر ہی نہیں ۔ ایک صاحب ویسرائے کے ایک لیکچر میں شریک تھے نماز کا وقت آگیا انہوں نے کھڑے ہوکر صاف کہہ دیا کہ ہماری نماز کا وقت ہوگیا ہے ہم نماز کو جاتے ہیں جب ہم لوگ نماز پڑھ کر آجائیں تب لیکچر دیجئے گا ویسرائے فورا بیٹھ گیا یہ نماز کے لئے باہر آئے تو ان سے ایک دوسرے مسلمان صاحب بولے کہ یہ آپ نے کیا حرکت کی انہوں نے کہا کہ نماز فرض نہیں کہا کہ بیشک نماز فرض ہے مگر آپ