ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
لیا جاتا اور یہ جو کچھ آج کل اکثر مدارس میں فتنہ فساد اور بے برکتی ہو رہی ہے میں اس کا سبب چندوں میں قلت احتیاط کو سمجھتا ہوں اس چندہ کے بارے میں آج کل ایسی گڑ بڑ ہو رہی ہے کہ جائز ناجائز کو بھی بہت کم دیکھا جاتا ہے ۔ الا ماشاء اللہ ۔ چنانچہ بدون طیب خاطر کسی سے وصول کرنا بالکل ناجائز ہے اور اس سے احتیاط شاز ونادر کی جاتی ہے ۔ (108) اہل کمال ظاہری ٹیپ ٹاپ کے محتاج نہیں ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ اگر کسی آدمی کے اندر حقیقی کمالات پیدا ہو جاتے ہیں وہ خود بخود فضولیات اور عبث سے بے گانہ ہو جاتا ہے اس کو رسمیات کے اہتمام کی ضرورت نہیں ہوتی اور میں تو جس کو بناؤ سنگار اور چٹک مٹک کرتا ہوا دیکھتا ہوں فورا ذہن میں یہی آتا ہے کہ یہ شخص کمالات سے کورا ہے جب ہی تو عبث اور فضول کی طرف متوجہ ہے ۔ چاہے یہ میرا خیال غلط ہی ہو مگر ذہن فورا اس طرف جاتا ہے اور اکثر تجربہ سے یہی ثابت بھی ہوتا ہے اہل کمال کو اس ظاہری ٹیپ ٹلو کی ضرورت ہی کیا ہے ۔ اس کی تو یہ حالت ہے ۔ نباشد اہل باطن درپے آرائش ظاہر نبقاش احتیا جے نیست دیوار گلستاں را اور اس کی یہ شان ہوتی ہے دلفریباں نباتی ہمہ زیور بستند دلبر ماست کہ حسن خدا داد آمد اور اس کی یہ شان ہوتی ہے اے دل آن بہ کہ خراب ازمئے گلگوں باشی بے زرو گنج بصد حشمت قاروں باشی (109) دیندار ہونا مطلوب ہے ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ بھائی اکبر علی مرحوم سمجھ دار آدمی تھے تجربہ کار تھے ان کی یہ رائے تھی کہ لڑکی دے تو دین دار مولوی کو دینا چاہیے اور یہ بھی کہا کرتے تھے کہ مولوی ہونا بھی مطلوب نہیں دین دار ہونا مطلوب ہے واقعی کام کی بات ہے اور انکی یہ رائے سب طبقات والوں کو دیکھ کر ہوئی تھی ۔ الحمد اللہ یہاں پر جو آ کر رہتے ہیں ان سب میں یہی شان دین کی پیدا ہو جاتی ہے ۔ آج کل یہاں ایک مولوی صاحب ہیں جو